اول جماعت میں داخلے کےلئے 6سال کی عمر لازمی : سرکاری حکم نامہ سے والدین پیچیدگی کا شکار

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 26th February 2024, 10:04 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل :25؍فروری   (ایس اؤ نیوز )اول جماعت میں بچوں کےداخلےکو لےکر مرکزی  حکومت کی جانب  سے جاری کئے گئے  نئے  سرکلر نے  والدین اور سرپرستوں  کےلئے پھرایک بار پیچیدگی  میں مبتلا کر دیا ہے اور اپنے بچوں کے داخلے کو لے کر والدین و سرپرست  کافی پریشان نظر آر ہے ہیں۔

ریاستی حکومت نے پچھلے سال ہی اول جماعت میں داخلے کو لےکر 6سال کی عمر طئے کرتےہوئے حکم جاری کیاتھا۔ جس پر کافی اعتراضات درج ہوئے تھے  اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اس کو واپس لینے پر زور دیاتھا۔ اب دوبارہ مرکزی حکومت کے محکمہ تعلیمات اور خواندگی نے سال رواں سے یعنی 2024-25سے اول جماعت میں داخلےکےلئے 6سال کی عمر طئے کرتےہوئے حکم جاری کیا ہے۔

قومی تعلیمی پالیسی اور لازمی ، مفت تعلیم فراہم کرنےکا مقصد لے کر سال 2009میں حق تعلیم قانون جاری کیا گیا تھا ۔ مرکزی محکمہ تعلیمات عامہ نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ قانون کی دفعہ کےمطابق اول جماعت میں داخلے کےلئے 6سال کی عمر طئے کریں۔ اب جب کہ سال 2024-25تعلیمی سال کے لئے داخلہ کارروائی شروع ہونے کو ہے ، اس کے نفاذ کی تصدیق کرلینے اور طلبا کی نجی تعلیمی  معلومات کی جانچ کرنےریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کئے گئےہیں۔

بچے تعلیم سےمحروم ہونے کا خدشہ : قومی تعلیمی پالیسی اور لازمی و مفت تعلیم قانون کے مطابق اول جماعت میں داخلہ کےلئے 6سال کی عمر طئے کی گئی ہے۔ جن بچو ں کی عمر  6سال سے ایک یا  دو مہینے کم ہیں تو  وہ بچے ایک سال  کی تعلیم سے محروم رہ جائیں گے۔ اور پرائیویٹ اسکول والے بھی سرکاری حکم کے بہانے اول جماعت میں داخلے سےانکار کردیں گے۔ ان حالات کےچلتے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کو لے کر  پریشان ہیں۔  

 حکم ناموں میں بار بار تبدیلی:اول جماعت میں داخلے کو لےکر طلبا کی عمر کےمتعلق ریاستی حکومت باربار اپنا حکم بدلتی رہی ہے۔ اس سے قبل تین مرتبہ حکم جاری کرتےہوئے  حکم کو واپس لیا گیا ہے۔ گذشتہ نومبر میں اول جماعت میں داخلے کولےکر حکومت نے حکم نامہ جاری کیا تھا لیکن پرائیویٹ اسکولوں کی طرف سے سخت اعتراض ہوا تھا۔ اب مرکزی حکومت کی طرف سے  اسی  طرح کا حکم نامہ کو جاری کیا  گیا ہے ۔ اس طرح باربار حکم ناموں کی تبدیلی سے والدین و سرپرستوں میں تذبذب کےحالات ہیں اور وہ پیچیدگی کا شکار ہورہےہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی اُمیدوار صرف مودی کے نام پرووٹ مانگ رہے ہیں،بھٹکل سمیت کرناٹک کی 20 سے زائد سیٹوں پرہماری جیت یقینی؛ کانگریس ترجمان کا بیان

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی    ترقی کے نام پر یا حلقہ کے مسائل کو حل کرنے کے نام پر  عوام سے  ووٹ نہیں مانگ رہی ہے   بلکہ مودی کے نام پر ووٹ مانگ رہی  ہے۔ بی جے پی کے پاس ڈیولپمنٹ کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،  وہ صرف ذات پات، ہندو مسلم منافرت اور جھوٹے اور نفرتی بیانات کے ذریعے  ...

اُترکنڑا کے عازمین حج کے لئے بھٹکل میں فراہم کی گئی ویکسین کی سہولت؛ سفر حج پر ضلع سے روانہ ہوں گے 220 لوگ

ضلع اُترکنڑا کے عازمین حج کے لئے جمعرات کو بھٹکل تنظیم ہال میں ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی، جس کے لئے تنطیم کی طرف سے ضلع حج کمیٹی کی جانب سے تمام عازمین کو ویکسین کے لئے بھٹکل تنظیم آفس پہنچنے  کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔

ہبلی میں منعقدہ انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن کا شاندار پرفارمینس؛ دوسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب

ہبلی میں منعقدہ کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ (کے یو ڈی) سکینڈ زون انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپوٹر اپلیکشن (AIMCA) نے شاندارپرفارمینس پیش کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔

بھٹکل : کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئیلی نے وزیراعظم مودی کو قرار دیا بدھو؛ شکست کے خوف کی وجہ سے بول رہے ہیں جھوٹ پر جھوٹ

  وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھو قرار دیتے ہوئے  کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر  ویرپّا موئیلی نے  کہا کہ شکست کے  خوف سے مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ بھٹکل میں  کانگریس کے  حق میں انتخابی پرچار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے  موئیلی نے کہا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی ...

لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل کے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے شرالی میں چلائی گئی دستخطی مہم

اُترکنڑا لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ پولنگ کو یقینی بنانے کے تعلق سے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں ووٹنگ بیداری مہم چلائی جارہی ہے، اسی طرح کی ایک ووٹنگ دستخطی مہم پیر کو تعلقہ کے شرالی میں چلائی گئی۔