اننت کمارہیگڈےکی اشتعال انگیزی پھر سے شروع: کیا ہائی کمان کی ہدایت پر وہ ایسا کررہے ہیں ؟ (کنڑا روزنامہ کراولی منُجاو کی خصوصی رپورٹ)
کاروار :14؍ جنوری (ایس اؤ نیوز ) پچھلے تین چار برسوں سے سیاسی اندھیاروں میں دن گزارنے کے بعد اترکینرا کے ایم پی اننت کمار ہیگڈے اب اچانک نشہ آور ہاتھی کی طرح سیاست میں اشتعال انگیزی سے گرمی پیدا کرنے میدان میں اُترگئے ہیں،کہاجارہاہے کہ کچھ دنوں کی خاموشی کے بعد ایم پی کا اچانک شورو غوغاکرنا اور اشتعال انگیز بیانات دیناسوائے سیاسی چالبازی کے اور کچھ نہیں ہے ۔
ایم پی اننت کمارہیگڈے کو ایسا لگا ہوگا کہ اگر وہ ضلع میں نہیں رہے تو بہت کچھ اتھل پتھل ہوسکتاہے۔ اسی لئے دہلی سے لوٹتے ہی ضلع کا دورہ کرتےہوئے جہاں جارہےہیں وہاں متنازعہ اور اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ خود پارٹی کارکنان کے درمیان ایسی باتیں گردش کررہی ہیں کہ اس کے پیچھے واحد مقصد یہی ہے کہ اپنے سے دور ہوئے بی جے پی کارکنان کو اپنی طرف راغب کیا جاسکے۔ اننت کمارہیگڈے کو بی جےپی کے سنئیر لیڈران نے دہلی بلا کر تاکید کی ہے کہ شمالی کینرا حلقہ میں کوئی لیڈرنہ ہونے سے پارٹی کےحالات بہت ابترہیں، ایک طرح سے پارٹی زوال پذیر ہے، اس لئے جاؤ ، اپنے حلقہ میں جاکر ہلچل مچاو، گرمی پیدا کرو، ضلع بھر کا دورہ کرو۔ اتنا کہنا تھا کہ اننت کماردہلی سےلوٹتے ہی اُترکنڑٖا کے دورہ پر نکل گئے اورپرانی روش پر چلتے ہوئے اشتعال انگیزی شروع کردی۔
سرسی ودھان سبھا حلقہ سے الیکشن ہارنے کے بعد وشویشورہیگڈے کاگیری لوک سبھا ٹکٹ کے خواہش مندہیں اور کاگیری نے پارٹی استحکام کےلئے ضلع بھر کادورہ بھی کیا لیکن کچھ فائدہ حاصل نہیں ہوا تو اننت کمار ہیگڈے ضلع بھر کے کارکنان اور ہندوتوا وادیوں کو اپنی طرف کھینچنے کےلئے آگ اگلنے والے بیانات دے رہے ہیں۔وہیں ہندو توا وادی فکر مند تھے کہ اگراننت کمارہیگڈے سیاسی منظر سے غائب ہوجائیں گے تو کیا کریں، اب اننت کمار کےبیانات سے ان میں نئی جان پیدا ہورہی ہے۔ بدلتے سیاسی حالات کوآئندہ ہونےوالے لوک سبھا انتخابات کی نئی چال کے طورپر دیکھا جارہاہے، پارٹی کارکنان کی سرگوشیوں میں یہی سناجارہاہےکہ انتخابات میں جیت حاصل کرنےکےبعدکیا دوبارہ اننت کمارہیگڈے کو کہیں دیکھ سکیں گے ۔
پھول کھلانے ایم پی کے اشتعال انگیز بیانات:ضلع میں آئندہ ہونےو الے لوک سبھا انتخابات میں کمل کو مضبوطی دینے کےلئے ایم پی اننت کمار ہیگڈے بہت ہی اشتعال انگیز بیانات دے رہےہیں۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے کا بھی احترام نہ کرتےہوئے’میں اور تو‘ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیا ہے ۔عوامی سطح پر یہ بھی کہا جارہاہے کہ جس طرح ایم پی اشتعال انگیزی کررہےہیں اس سے یہی محسوس ہوتاہے کہ غالباً ایم پی سوچ رہے ہونگے کہ اس طرح تنازعےپیدا کرتے رہیں گے تو اگلےدنوں میں ہونےوالے لوک سبھا انتخابات میں بی جےپی کی راہ آسان ہوگی۔
اُتّر کمار کی مردانگی: رکن پارلیمان مسجد کو ڈھانےکا بیان دے کر گرجتے ہوئے کہہ رہیں کہ’ہم یہ کرکےرہیں گے ‘۔اس کے بجائے اگر ایم پی اتنے برسوں تک ترقی کے متعلق فکر کرتے تو مسجد کو ڈھانے کے بجائے غریبوں کے لئے رہائش کا انتظام کرنے والی خوشی ہوتی۔ کونکن ریلوے لائن پر دوڑنے والی ٹرینوں کے متعلق بھی سرخراب نہ کرتےہوئےایم پی نےمسجد کو ڈھاکر مندر تعمیر کرنے کی بات کر رہےہیں۔ اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات سے ضلعی عوام فکر مند ہیں کہ اب ایم پی مزید کیا کرنے جارہےہیں۔ اننت کمارہیگڈے حالیہ برسوں میں جو کچھ کہہ رہےہیں وہ صرف اُترکمار کی مردانگی کےسوا کچھ نہیں ہے۔ ایسا کہنے والے خود ان کی پارٹی میں موجود ہیں۔
(کاروار سے شائع ہونے والےمعروف کنڑا روزنامہ کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ کا اُردو ترجمہ؛ مورخہ 14 جنوری)