کاروار: اننت کمارہیگڈے ضلع کےپُرامن ماحول میں اپنے اشتعال انگیز بیانات سے زہر گھولنا چاہتےہیں:شمبھو شٹی کا الزام
کاروار :15؍ جنوری (ایس اؤ نیوز )لوک سبھا ٹکٹ کی خاطر پچھلے 15دنوں سے ایم پی اننت کمارہیگڈے ہردن کوئی نہ کوئی منتازعہ بیان دے کر ضلع کے امن کو برباد کرنا چاہتےہیں۔ جب انتخابات نزدیک آتےہیں تو سیاسی فائدے کی خاطر انہیں اندراگاندھی اور کانگریس کی یاد آتی ہے۔ دراصل ایم پی نفرتی بیان دے کر ضلع میں فساد برپا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اس بات کا الزام کانگریس کے ضلعی ترجمان شمبھو شٹی نےلگایا۔
پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے شمبھو شٹی نے کہاکہ اننت کمارہیگڈے اندراگاندھی اور سدرامیا کے نام پر نفرت پھیلا کر اپنے ہائی کمان کو متوجہ کرنے کےلئے جو نفرت بھرے بیانات دے رہےہیں وہ دراصل ان کی سیاسی اور انتخابی تشہیر کی چالبازی ہے۔انہوں نے کہاکہ اننت کمار ہیگڈے پچھلے تین دہوں سے ضلع کےایم پی ہیں لیکن ضلع کےلئے ان کی دین صفر ہے، پچھلے تین سالوں سے لاپتہ ہونے والے ایم پی ، کورونا، قومی شاہراہ کی غیرسائنٹفک تعمیرسے ہونے والی اموات وحادثے پر نہ کبھی بولے نہ آئے۔ خود ملک کے وزیراعظم نے جب ضلع کا دورہ کیا تھا تو تب بھی ہمارے ایم پی لاپتہ تھے۔ مگر اب اچانک ہر دن کوئی نہ کوئی متنازعہ بیان دے رہے ہیں۔ نہرو اور گاندھی خاندان کےخلاف زہر اگل رہےہیں۔ اندراگاندھی اور وزیرا علیٰ سدرامیا کےخلاف ایک لہجہ میں بات کرتےہوئے ہتک کررہے ہیں۔ فسادات برپا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ اس سلسلےمیں محکمہ پولس کو چاہئے کہ وہ ضروری کارروائی کرے۔
شمبھو شٹی نے بتایا کہ اننت کمارہیگڈے سابق رکن اسمبلی متوفی ڈاکٹر چترنجن کے بہت ہی قریبی تھے اور انہی کے رحم و کرم سے ایم پی ہوئے تھے۔ ڈاکٹر چترنجن کا قتل ہوکر برسوں گزرگئے ، ابھی تک ایک مرتبہ بھی انہوں نے ملزموں کی گرفتار ی کے متعلق بات نہیں کی۔ تمپا نائک اور پریش میستا کےمعاملےمیں بھی ایسا ہی ہواہے۔ صرف انتخابات کی خاطر ایسے نفرت بھرے بیانات دینے والے ایم پی کو چاہئے کہ ان سارے قتل معاملوں کے ملزموں کا پتہ لگانے کے لئے اپنی ہی سرکارپر دباؤڈالے۔