کیا ہیگڈے سیاسی اور سماجی میدانوں کے ساتھ پارلیمانی سرگرمیوں سے بھی دلچسپی کھوچکے ہیں ؟ پانچ برسوں کے پارلیمانی مذاکروں میں صفر کارکردگی
کاروار :18؍ جنوری (ایس اؤ نیوز )سیاسی و سماجی میدانوں کےساتھ پارلیمانی اجلاس کے مذاکروں میں صفر حاضری کا ریکارڈ بھی شمالی کینرا کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈےکے نام ہونے کا حیرت انگیز پتہ چلاہے۔ پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ نامی ادارے نے آن لائن شائع کردہ اپنی رپورٹ میں یہ جانکاری دی ہے۔
اشتعال انگیز بیانات اور آگ اگلنے والے بھاشنوں سے ہی بدنام اننت کمارہیگڈے پچھلے پانچ برسوں میں پارلیمانی اجلاس کے ایک بھی مذاکرےمیں حصہ نہیں لینے کی پی آرایس ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر جانکاری دی ہے۔ 6مرتبہ رکن پارلیمان منتخب ہونےو الے اننت کمار ہیگڈے سیاسی اور سماجی میدانوں میں سرگرم رہنے کے بجائے کبھی کبھی مسٹر انڈیا فلم کی طرح اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ ہیگڈےسیاسی اور سماجی میدانوں سے غائب ہوکر اچانک کہیں سے حاضر ہوجاتےہیں اور اپنے متنازعہ بیانات سے بدنام ہونے کے علاوہ لوک سبھا کے پارلیمانی اجلاس میں کبھی کبھار متحرک ہوتےہیں اور کئی مرتبہ پارلیمانی اجلاس میں اپنی صفر حاضری کے ذریعے بھی ریکارڈ بنا نے کا رپورٹ سے پتہ چلا ہے۔
اننت کمار ہیگڈے نے پچھلی مرتبہ یعنی 23مئی 2019کو رکن پارلیمان کا حلف اٹھایا تھا۔ پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ نامی ادارہ نے اپنی ویب سائٹ http://prsindia.org/ پر 1جون 2019سے 21ڈسمبر 2023تک کی جانکاری والی رپورٹ شائع کی ہے۔
صفر حاضری : ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق اننت کمارہیگڈے سال 2019کے بجٹ اجلاس میں 89فی صد حاضری ، 2019کے سرمائی اجلاس میں 90فی صد حاضری ۔ سال 2020کے بجٹ اجلاس میں 70فی صد حاضری رکھتے ہیں تو سال 2020کے مانسون اجلاس میں صفر حاضری رکھتےہیں۔ سال 2021 کے بجٹ اجلاس میں 50فی صد شریک رہنے کی ویب سائٹ نے جانکاری دی ہے۔ لوک سبھا اجلاس میں ایم پی کی حاضری کی شرح 67فی صدہے۔ یہ قومی حاضری کی شرح 79فی صد اور ریاستی حاضری کی شرح 71 فی صد سے بھی کم ہے۔
پارلیمانی مذاکروں میں بھی صفر : سال 2019کے یکم جون سے 21ڈسمبر 2023تک کی میعاد میں پارلیمنٹ میں ہونےو الے مذاکروں کی قومی شرح 45.1فی صد اور ریاستی شرح 15.4فی صد ہے ، لیکن ایم پی ہیگڈے نے ان میں سے کسی ایک میں بھی حصہ نہیں لینے کی ویب سائٹ نے جانکاری دی ہے۔ اس میعاد میں پارلیمنٹ میں کل 14اجلاس ہوئے، اننت کمارنے صرف 18سوالات کئے۔ قومی شرح 204 اور ریاستی شرح 205سے بھی بہت کم ہے۔ پرائیویٹ بل پیش کرنےوالوں میں بھی ان کی کارکردگی صفر ہے۔ 23مارچ 2020کو کریکیولم ایکٹی ویٹیوز فار اسٹوڈنٹس کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے بعداننت کمار ہیگڈے اس کے بعد ہونےوالے دس اجلاسوں میں ایک سوال بھی نہیں کیا ہے۔ سال 2019میں 9 سوال کرتےہوئے جواب حاصل کئے تھے۔ اس کے بعد والے تین سالوں میں ایم پی نے ایک بھی سوال نہیں کرنا تعجب خیز ہے۔ اگر اس کا موازنہ 16ویں لوک سبھا سے کرتےہیں تو ایم پی نے 245سوالات کئے تھے اور ان کی حاضری 96فی صد تھی۔ ان اعداد وشمارات پر غورکریں تو محسوس ہوتاہے کہ سیاسی ، سماجی میدانوں کے ساتھ ساتھ اننت کمارہیگڈے پارلیمانی سرگرمیوں سے بھی اپنی دلچسپی کھوئےجانے کا سوال پیدا ہوتاہے۔