’اومیکرون‘ ملنے کے بعد کرناٹک میں ’تیسری لہر‘ سے نمٹنے کی تیاری شروع!

Source: S.O. News Service | Published on 4th December 2021, 11:10 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو ، 4؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی)  بنگلورو  میں کورونا کے نئے اور خطرناک ویریئنٹ ’اومیکرون‘ کے دو معاملے ملنے کے بعد کرناٹک حکومت نے کورونا وبا کی تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ ریاستی حکومت نے کورونا کی ممکنہ تیسری لہر یا اومیکرون کے ممکنہ اثرات کے دوران مریضوں کے علاج کے لیے 18 ہزار نرسنگ طلبا (جو اپنے آخری سال میں ہیں) کو تربیت دینے کا فیصلہ لیا ہے۔

کرناٹک کے وزیر صحت کے. سدھاکر نے جمعہ کو سبھی سرکاری میڈیکل کالجوں کے ڈائریکٹرس، ڈین، ایچ او ڈی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد یہ اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وبا کے وقت میں آئی سی یو اور اسپتالوں میں نرسوں کی خدمات اہم ہیں۔ ریاست میں 18000 نرسنگ طلبا آخری سال میں ہیں۔ ان کی خدمات کا استعمال کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، کیونکہ ہیلتھ محکمہ کو 18000 اضافی اہلکار ملیں گے۔ دوسری لہر کے دوران نرسوں کی کمی محسوس کی گئی تھی۔‘‘

وزیر صحت نے کہا کہ انھیں ڈیجیٹل نصابوں کے ذریعہ سے علاج دینے اور دیگر اداروں کے ساتھ سمجھوتہ پر دستخط کرنے کے لیے تربیت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ میٹنگ میں 21 سرکاری طبی اداروں کا تجزیہ کیا گیا۔ ہر ضلع میں میڈیکل کالج سے منسلک ضلع سرکاری اسپتال بحران کے وقت میں اہم کردار نبھانے جا رہا ہے۔ سدھاکر نے بتایا کہ ممکنہ تیسری لہر یا اومیکرون کے ممکنہ اثرات پر تیاریوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

میٹنگ میں مریضوں کے اثردار علاج کے لیے گھریلو ڈاکٹروں اور پی جی میڈیکل طلبا کی خدمات کا استعمال کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر صحت نے اعلان کیا ہے کہ ریزیڈنٹ میڈیکل ڈاکٹروں کے لیے کووڈ جوکھم بھتہ جاری کیا گیا ہے۔ حکومت نے 73 کروڑ روپے میں سے 55 کروڑ روپے جاری کر دیے ہیں اور باقی ایک دو دن میں جاری کر دیے جائیں گے۔ انھوں نے ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کے لیے وقت پر تنخواہ جاری کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

پرجو َل ریونّا پارٹی سے معطل ، ملک سے فرار پر سوال، قومی خواتین کمیشن حرکت میں آیا، رپورٹ مانگی

کرناٹک میں   این  ڈی اے کے ایم پی اور موجودہ امیدوار  پرجول ریونّا  کےسیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد  بی  جےپی اور شیوسینا کیلئے اپنا منہ چھپانا مشکل ہوگیا ہے مگر دونوں ہی پارٹیاں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُلٹا کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

کرناٹک میں’’ پرجول ریونّا ‘‘ کا اسکینڈل ملک کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل؛ وائرل ویڈیو زاور پین ڈرائیو کا چرچا

پچھلے چار پانچ دنوں سے ریاست کرناٹک میں وائرل ویڈیو اور پین ڈرائیو کا چرچا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بہت سے فحش ویڈیوز وہاٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک پین ڈرائیو ہے جس میں ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو ...

پرجول ریونّا جے ڈی ایس سے معطل، ریاست کی حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی سے پارٹی بیک فٹ پر

جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے ...