کرناٹک اسمبلی انتخابات: اُتر کنڑا میں تقریبا 77 فیصد پولنگ؛ تین بوتھوں میں مشینوں میں خرابی سے کچھ دیر کے لئے لوگوں کو کرنا پڑا انتظار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th May 2018, 9:56 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 12/ مئی (ایس او نیوز) آج سنیچر کو ریاست کرناٹک میں پرامن طور پرانتخابات منعقد ہوئے جس میں ایک اندازے کے مطابق 70 فیصد پولنگ  ریکارڈ کی گئی ہے۔ 

ضلع اُترکنڑا میں 76.30  فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے جس میں سب سے زیادہ پولنگ کمٹہ میں ہوئی ہے۔ جہاں کی پولنگ کا تناسب 80.34  فیصد درج کیا گیاہے۔ اس بار سب سے کم پولنگ ہلیال  اسمبلی حلقہ میں درج کی گئی ہے جہاں 71.65 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔ بھٹکل میں بھی اس بار ووٹروں نے پورے جوش وخروش کے ساتھ انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے  اپنی حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کیا ہے۔یہاں 73.20  فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس بار سرسی میں 80.30 فیصد،یلاپور میں 79.80  فیصد اور  کاروار میں 72.76 فیصدپولنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔

ضلع اُترکنڑا کے تقریبا تمام پولنگ بوتھوں میں صبح سات بجے سے ہی ووٹرس قطاروں میں لگنے شروع ہوگئے تھے، شام چھ بجے سے پہلے پہلے لوگوں کی تعداد میں بتدریج کمی واقع ہوتی چلی گئی اور وقت ختم ہونے تک لوگ بھی پولنگ بوتھوں پر نظر آنا بند ہوگئے ،  اس طرح شام چھ بجے تک لوگوں نے پورے آرام و سکون کے ساتھ پولنگ میں حصہ لیا۔

اس بار بھٹکل کے مسلم اکثریتی  علاقوں میں گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہی جوش و خروش نظر آیا اور پولنگ بوتھوں میں لوگوں کی تعداد بھی کافی زیادہ نظر آئی۔ بھٹکل میں حزب مخالف جماعت کی جانب سے کانگریس کو جس طرح نشانہ بنایا گیا تھا اور سوشیل میڈیا میں  مسلمانوں کو دہشت گردوں سے جوڑنے کی جس طرح کی  کوششیں ہورہی تھی، اور کانگریس  اُمیدوار کو شکست دینے کے لئے جس طرح کے مسیجس عام کرکے غیر مسلم ووٹرں کو بی جے پی کے حق میں یکطرفہ پولنگ کرنے  اُکسایا جارہا تھا،  غالبا ً اُس کا اثر یہ ہوا کہ  مسلم پولنگ بوتھوں پر ووٹروں کی تعداد کافی زیادہ نظر آئی اور لوگوں نے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جن پولنگ بوتھوں میں گذشتہ انتخابات میں 35 اور 40 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی  تھی، اس بار وہاں 70 اور 80 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس بار بالجملہ  مسلم پولنگ بوتھوں پر کم ازکم  70 فیصد  پولنگ درج کی گئی ہے۔

کانگریس اُمیدوار منکال وئیدیا نے تقریبا ساڑھے آٹھ بجے مرڈیشور حلقہ میں پہنچ کرعوام کے ساتھ قطار میں لگ کر   اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا تو  بی جے پی امیدوار سنیل نائک نے  شرالی حلقہ  پہنچ کر اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔

کمٹہ ، ہوناور اور یلاپور میں  مشینوں میں خرابی

ضلع کے کمٹہ اسمبلی حلقہ کے حلدی پور کے ایک پولنگ بوتھ میں صبح  ووٹنگ کے دوران اچانک مشین خراب ہونے کی شکایت موصول ہوئی، جس کو دیکھتے ہوئے  نئی مشین نصب کرنے تک ووٹروں کو  کچھ دیر کے لئے انتظار کرنا پڑا۔  ہوناور تعلقہ کے موڈکنی کے قریب واقع سرکاری اسکول  کے  بوتھ نمبر 26 میں  ای وی ایم مشین  صحیح طور پر کام نہ کرنے کی وجہ سے  یہاں انتخابی عمل   ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع کیا گیا۔البتہ بعد میں کسی بھی طرح کی کوئی رکائوٹ پیدا نہیں ہوئی۔ یلاپور اسمبلی حلقہ کے ایک پنک بوتھ (خواتین کے لئے مخصوص بوتھ)  میں بھی  مشین میں خرابی کی شکایت موصول ہوئی ، جس کی وجہ سے  یہاں بھی ایک گھنٹہ تک ووٹروں کو  قطار میں کھڑے رہنا پڑا۔ ایسی چھوٹی موٹی شکایتوں کو چھوڑ کر دیگر کسی بھی پولنگ بوتھ سے دوسری کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

پولنگ بوتھوں میں پولس کے ساتھ ساتھ پیرا ملٹری فورسس کے جوان بھی پہرہ دیتے نظر آئے  اور کہیں سے بھی کسی بھی طرح کی کوئی گڑبڑی یا نا خوشگوار  واقعات کی اطلاع نہیں ملی۔

 

ایک نظر اس پر بھی

اترا کنڑ ا ڈپٹی کمشنر نے نیشنل ہائی وے کام کو بروقت مکمل کرنے کی دی ہدایت؛ صرف 7.8 کلومیٹر کام باقی ہونے کا ہائی وے حکام نے کیا دعویٰ

 ضلع  اُترکنڑا  کی ڈپٹی کمشنر  گنگوبائی مانکر نے جب  ضلع سے گذرنے والے نیشنل ہائی وے فورلائن کے توسیعی کام  کو  بروقت مکمل کرنے  ہائی وے افسران کو  ہدایت دی تو افسران نے دعویٰ کیا کہ  ہائی وے کا صرف 7.8  کلومیٹر  کام ہی باقی رہ گیا ہے۔

بھٹکل: انجمن نور اسکول میں 19 مئی کو شروع ہورہا ہے آدھار کارڈ کیمپ؛ بھٹکل کے عوام اُٹھا سکتے ہیں فائدہ

بھٹکل کے چھ اسپورٹس سینٹروں پر مشتمل نور حلقہ کی جانب سے  مورخہ 19 مئی کو نورمسجد کے قریب واقع نور انجمن اسکول میں آدھار کارڈ کا میگا کیمپ منعقد کیا گیا ہے جہاں پہنچ کر  بھٹکل کے عوام  نیا  آدھار کارڈ بھی بنواسکتے ہیں، پرانے کارڈ کو درست کرنا ہے تو کرکشن بھی کرواسکتے ہیں، نام ...

چکمگلورو میں چلتی بس میں لگی آگ 

شیموگہ سے میسورو کی طرف جا رہی کے ایس آر ٹی سی کی آئیراوتی بس میں اچانک آگ لگنے سے پوری بس جل کر خاکستر ہوگئی ۔ ڈرائیور کی پھرتی اور مستعدی کی وجہ سے کسی بھی مسافر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔