20تا30دنوں سے زیرعلاج800 مریضوں کوڈسچارج کرنے وزیراعلیٰ ایڈی یورپا کی ہدایت ۔کووڈوارروموں کی کارکردگی کی ستائش،20آکسی بسوں کاافتتاح
بنگلورو،12/مئی (ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپانےاہم اپیل کرتے ہوئے کہاکہ نہایت سنگین صورتحال سے دوچار مریضوں کے علاج معالجہ کی راہ ہموارکریں،غیرضروری طورپراسپتالوں میں خواہ مخواہ زیادہ دن ٹھہرتے ہوئے علاج کروانے کی بجائے گھروں کوچلے جائیں تاکہ دوسرے سنگین مریضوں کے علاج کے لیے راہ ہموارہوسکے۔
ایڈی یورپانے بروزمنگل اپنی اپیل میں سخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ 332مریضوں کو30دنوں تک اسپتال میں اڈمٹ رہنے کی ضرورت کیاہے۔اطلاع ملی ہے کہ اسپتال میں 503مریض 20دنوں سے اڈمٹ ہیں،اب تک وہ ڈسچار ج ہوکر گھرنہیں گئے ہیں۔ماگڈی روڈکے آروگیہ سودھااورملیشورم کے کووڈوارروم کا دورہ کرنے کے بعد ایڈی یورپانے کہاکہ بنگلور کے اسپتالوں میں 12,299بیڈہیں،ان میں ایک تا10دن سے علاج کروانے والوں کی تعداد 6500 ہے،ایک سے 20دنوں سے علاج کروا رہے مریضوں کی تعداد 1900 ہے اور 20دنوں سے علاج کروارہے مریضوں کی تعدداد503 ہے، جبکہ 30دنوں سے زیرعلاج مریض بھی اسپتال میں ہیں۔
اس موقع پرایڈی یورپا نے افسرو ں وحکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ 20تا30دنوں سے زیرعلاج مریضوں کوڈسچارج کرکے گھروں کوروانہ کردیا جائے۔اس طرح اتنی طویل مدت تک اسپتالوں میں مریضوں کی رہنے کی وجہ سے دیگرمریضوں کے لیے گنجائش نہیں ہورہی ہے۔اس طرح جولوگ بھی غیر ضروری طورپراسپتالوں میں کئی دنوں سے زیرعلاج ہیں وہ دوسرے مریضوں کا خیال رکھتے ہوئے اپنے گھروں کوچلے جائیں۔اس موقع پرایڈی یورپانے ایمرجنسی صورتحال میں کووڈ۔19مریضوں کی سہولت کے لیے آکسی بس سرویس کا افتتاح کیا۔ ہرایک آکسی بس کے ذریعہ 8مریضوں کے لیے آکسیجن کی سہولت مہیاہوگی۔آکسیجن سلنڈرپرمشتمل 20آکسی بسوں کوبنگلورکے سرکاری اسپتالوں اورہیلتھ سنٹروں کے قریب کھڑاکیاجائے گا۔اس کے علاوہ ریاست بھرمیں اس قسم کے آکسی بسوں کی سہولت زیادہ تعدادمیں فراہم کی جائے گی۔
بنگلورکے کووڈوارروم کا دورہ کرنے کے بعد ایڈی یورپانے اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہاکہ وارروم سے بہت ساری جانکاری حاصل کی گئی ہے۔ کووڈمریضووں سے متعلق معلومات، اسپتالوں میں بیڈوں کی دستیابی کی صورتحال، آکسیجن کی فراہمی کی گنجائش،اورموسمی بیماریوں کے علاج کے لیے درکارادویہ سے متعلق جانکاری لی گئی ہے۔کووڈوارروم میں جومریض علاج معالجہ کرواسکتے ہیں اس بارے میں بات چیت ہوئی ہے،تاہم سنگین صورتحال سے دوچارمریضوں کومزیدعلاج کے لیے اسپتالوں کوروانہ کیاگیاہے
۔ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 800مریض ڈاکٹروں کی صلاح کے باوجودڈسچارج ہوئے بغیر اسپتال میں رکے ہوئے ہیں۔ایسے مریضوں کومعلوم کرلیناچاہئے کہ وہ ان کاعلاج معالجہ ختم ہوگیاہے اب گھرجاسکتے ہیں مگرڈروخو ف کے مارے وہ اسپتالو ں میں رکے ہوئے ہیں۔اگریہ ڈسچارج ہوجائیں تودیگرسنگین مریضوں کے لیے اڈمٹ کرکے علاج کرناآسان ہوجاتاہے۔ کووڈ وارروم کی کارکردگی اورخدمات کی سراہنا کرتے ہوئے ایڈی یوریانے کہاکے کووڈوارروم ملک میں ایک نمونہ اورمثال بن گیاہے۔ملک کے کسی بھی حصہ میں اس قسم کوکووڈوارروم نہیں ہے۔