جاپان میں ہیرے جواہرات سے تیار 9600 ڈالر مالیت کا ماسک
ٹوکیو،26نومبر(آئی این ایس انڈیا)ایک طرف پوری دُنیا کرونا کی وبا نے نظام زندگی درہم برھم کیا ہوا ہے۔ وبا کے نتیجے میں عالمی معاشی نظام کی بنیادیں اکھڑ رہی ہیں اور پوری دنیا ایک بدترین معاشی المیے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ وہیں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو کرونا وبا میں بھی اسراف اور فضول خرچی سے باز نہیں آتے۔ اس کی تازہ مثال حال ہی میں جاپان میں سامنے آئی جہاں ایک 'شوقین اور رنگین مزاج' شخص نے ہیروں اورموتیوں سے جڑا 'ماسک' تیار کیا۔ اس ماسک کی تیاری پر 10 لاکھ جاپانی 'یِن' اور امریکی کرنسی میں اس کی مالیت 9 ہزار 600 ڈالر لگائی گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق 'کاکس' کمپنی کی 'ماسک ڈاٹ کام' نے گذشتہ ہفتے ہاتھ سے تیار ماسک فروخت کرنا شروع کیا۔ اس کا مقصد جاپانیوں کو خوش کرنا اور فیشن انڈسٹری میں کاروبار کو تیز کرنا تھا کیونکہ 'کوڈ 19' کے نتیجے میں جاپان میں صنعت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
ماسک کی تیاری میں ہیرے جواہرات کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایک ماسک 0.7 کیریٹ ہیرے اور 300 سے زیادہ سوارووسکی موتی اور 330 جاپانی اکویا موتیوں سے مزین ہے۔
بدھ کے روز ٹوکیو اسٹیشن کے قریب کمپنی کے اسٹور میں کام کرنے والی ایزوسا کاگیتاکا نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے ہر ایک کے حوصلے کم زور ہوئے ہیں۔ ایسے میں ہمیں ایک منفرد ماسک دیکھ کر خوشی کا احساس ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیورات اور ٹیکسٹائل کی صنعت بھی کرونا وائرس کی وجہ سے کساد بازاری کا شکار ہے لہذا ہم نے جاپانی صنعت کو بحال کرنے میں مدد دینے کے منصوبے کےطور پر یہ قدم اٹھایا ہے۔
ایون ریٹیل گروپ کے ذیلی ادارے کاکس نے ستمبر سے ماسک ڈاٹ کام اور 6 اسٹورز کھولے ہیں جس میں 500 ین سے شروع ہونے والے 200 سے زیادہ اقسام کے ماسک کی نمائش کی گئی ہے۔
بدھ کے روز کچھ اسٹور زائرین نے کہا کہ 1 ملین ین قیمت کا ماسک پہنچ سے باہر ہے۔ جاپانی ماسک دنیا میں سب سے زیادہ مہنگے نہیں ہیں۔ اسرائیلی ایفل جیولرز اسٹور کے ڈیزائن کردہ 250 گرام سونے سے بنے ماسک کی قیمت ڈیڑھ ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔