ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں سے نہیں مسلم تاجروں کے ذریعہ پہنچا ملک میں اقتدارکیلئے ہورہی ہے نفرت کی سیاست:مولانا ارشدمدنی
بنگلورو؍نئی دہلی، 18؍ستمبر(ایس او نیوز؍پریس ریلیز)ہندوستان میں اسلام، حملہ آوروں کے ذریعہ نہیں بلکہ عرب مسلم تاجروں کے ذریعہ پھیلا جن کے کرداروعمل کو دیکھ کرلوگ متاثرہوئے اورانہوں نے کسی ڈراورلالچ کے بغیر اسلام قبول کرلیا، جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے آج یہ بات کرناٹک میں میسورسے متصل ضلع گوڈاگوکے سداپور میں منعقد ایک اجتماع میں کہی،جس میں مولانا مدنی کے ہاتھوں 2019 میں آئے تباہ کن سیلاب میں بے گھر ہوئے 30لوگوں میں سے 16لوگوں کو مکانات کی چابیاں دی گئیں، جن میں غیر مسلم بھی شامل ہیں -مولانا مدنی نے کہا کہ یہ بات سراسر بے بنیاداورتاریخی طورپر غلط ہے کہ ہندوستان میں اسلام، حملہ آوروں کے ساتھ آیا، ہندوستان میں مسلمان سودوسو سال سے نہیں بلکہ 13 سوسال سے آبادہیں - مؤرخین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہندوستان اورعرب کے درمیان اسلام کی آمدسے پہلے سے تجارتی وکاروباری تعلقات رہے ہیں، البتہ اسلام کی آمدکے بعد کچھ مسلم تاجر عرب سے کشتیوں کے ذریعہ کیرلا پہنچے اور یہیں آبادہوگئے، ان کے پاس کوئی فوج اور طاقت نہیں تھی بلکہ یہ ان کا کردار اور اخلاق ہی تھاجس سے متاثرہوکر یہاں کے مقامی لوگوں نے اسلام قبول کرلیا - مولانا مدنی نے آگے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اس ملک کی خصوصیت ہے کہ پچھلے 13سوبرس سے یہاں ہندومسلمان ایک دوسرے کے ساتھ محبت واخوت کے ساتھ رہتے آئے ہیں، لیکن اب کچھ لوگ محبت واتحادکے اس پختہ رشتے کو توڑدینا چاہتے ہیں، وہ نفرت اور غلط فہمیوں کو بڑھاوادے رہے ہیں ڈراور خوف کا ماحول پیداکرکے ایک مخصوص طبقہ کے خلاف محاذآرائیاں کی جارہی ہیں، اور اب حالات یہ ہیں کہ کشمیر سے لے کر کنیاکماری تک لوگ ڈراور خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے پر مجبورہیں - ایسے لوگوں کو شاید یہ بات معلوم نہیں ہے کہ یہ ملک اتحاداور محبت سے ہی آبادرہ سکتاہے، اور اگر نفرت اور جنگ وجدال کی سیاست کی گئی توپھر یہ ملک تباہ ہوجائے گا- انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اقتدارکیلئے نفرت کی سیاست کررہے ہیں اس کیلئے ہمیں عام لوگوں کو بیدارکرنا ہوگا ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ اس ملک میں صدیوں سے ہندوؤں اورمسلمانوں کے درمیان جواتحاد قائم ہے اسے ٹوٹنے نہ دیں -مولانا مدنی نے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ جب لوگ بیدار ہوجائیں گے، نفرت ہارے گی اور محبت جیتے گی-