امریکا کی کڑی پابندیوں کے باوجود ایران کی خام تیل کی برآمدات میں نمایاں اضافہ
نیویارک ،27جنوری (آئی این ایس انڈیا) امریکا کی پابندیوں کے باوجود 2020ء کی چوتھی سہ ماہی میں ایران کے خام تیل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔تین فرموں کے جائزوں کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رخصتی کے بعد ایرانی تیل کے خریداروں کے رویّے میں تبدیلی رونما ہورہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018ء میں ایران اور چھے عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا اور تہران کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عاید کردی تھیں۔ان میں اس کی تیل کی تجارت کو بہ طور خاص ہدف بنایا گیا تھا جس سے اس کی تیل کی برآمدات سکڑ کر رہ گئی تھیں۔
اب نئے صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ اگر ایران چھے عالمی طاقتوں سے طے شدہ سمجھوتے کی دوبارہ پاسداری شروع کردے توامریکا بھی ایسا کرنے کو تیار ہے۔
ایس وی بی انٹرنیشنل اور دو اور فرموں کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ایران کی تیل کی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔یہ تینوں فرمیں تیل بردار ٹینکروں کی حمل ونقل کا سراغ لگاتی ہیں اور پھر ان کی بنیادپر تیل کی برآمدات سے متعلق ڈیٹا فراہم کرتی ہیں۔
ایس وی بی انٹرنیشنل کے تخمینے کے مطابق ایران کی دسمبر میں خام تیل کی برآمدات بڑھ کر سات لاکھ 10 ہزار بیرل یومیہ ہوگئی تھیں جبکہ اکتوبر میں تیل کی برآمدات چار لاکھ 90 ہزار بیرل یومیہ تھیں۔
ایس وی بی کی سارہ واکشوری کا کہنا ہے کہ’’ ایران اور اس کے تیل کے خریدار بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ایک آسان حکمتِ عملی کی توقع کررہے ہیں۔ایران پہلے ہی امریکا سے متوقع مذاکرات کے پیش نظراپنی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ شروع کرچکا ہے۔‘‘
ایران اور اس کے خام تیل کے خریدار چین ایسے ممالک امریکا کی پابندیوں کوغیرقانونی قرار دیتے ہیں۔
جنیوا میں قائم پیٹرو لاجسٹکس کا کہنا ہے کہ ایران کی خام تیل کی برآمدات میں اس ماہ اپریل 2019ء کے بعد پہلی مرتبہ 6 لاکھ بیرل یومیہ اضافے کی توقع ہے۔گذشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی میں اس کی برآمدات میں ایک لاکھ بیرل یومیہ اضافہ ہوا تھا۔
اس فرم کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے گذشتہ مہینوں کے دوران میں ایران کی تیل کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ملاحظہ کیا ہے۔‘‘تاہم اس کی مقدار مئی 2018ء میں امریکا کی پابندیوں کے دوبارہ نفاذ سے قبل کی برآمدات کی سطح کے مقابلے میں ایک چوتھائی سے بھی کم ہے۔ تب ایران 27 لاکھ بیرل یومیہ تیل برآمد کررہا تھا۔
تیل کی حمل ونقل کا سراغ لگانے والی ایک اور فرم ریفی نیٹو ایکن نے دسمبر میں ایران کے خام تیل کی یومیہ تین لاکھ 70 ہزار بیرل برآمدات کا سراغ لگایا تھا جبکہ 2020ء میں بعض مہینوں کے دوران میں تو ایران صرف ایک لاکھ یا دو لاکھ بیرل یومیہ خام تیل برآمد کرسکا تھا۔