ایران نے سابق امریکی سفارت خانہ کی دیواروں کو تصاویر سے بھر دیا
تہران،4/نومبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق امریکی سفارت خانے کی دیواروں پر امریکا مخالف تصاویر اور نقوش کی نمائش جاری ہے۔ یہ نمائش ایسے وقت منعقد کی گئی ہے جب تہران حکومت آج پیر کے روز امریکی سفارت خانے پر دھاوے کے 40 سال پورے ہونے کی یاد منا رہی ہے۔ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق ہفتے کے روز نمائش کے افتتاح کے موقع پر ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حیسن سلامی کا کہنا تھا کہ امریکا دنیا بھر میں ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذریعہ اور جنگوں کا مرکزی کھلاڑی ہے۔سلامی نے الزام عائد کیا کہ واشنگٹن کا انسانی حقوق اور جمہوریت کو سپورٹ کرنے کا دعوی جھوٹا ہے اور وہ تمام سرکشوں کی حمایت کرتا ہے۔مذکورہ نمائش کی تصاویر اور نقوش میں امریکا کی پرتشدد تصویر پیش کی گئی ہے۔یاد رہے کہ شاہ ایران کی حکومت کے سقوط کے تقریبا نو ماہ بعد 4 نومبر 1979 کو ایرانی انقلابی طلبہ نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول کر قبضہ کر لیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ امریکا شاہ ایران کو ایرانی حکام کے حوالے کرے۔ شاہ کو امریکی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔امریکی سفارت خانے پر قبضے کے بعد پورے 444 دن تک وہاں کے عملے کے افراد کو یرغمال بنا کر رکھا گیا۔ بعد ازاں 52 امریکیوں کی آزادی کے ساتھ یہ بحران اختتام کو پہنچا۔ تاہم امریکا نے 1980 میں ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے اور اس کے بعد سے دونوں ممالک کے بیچ تعلقات منجمد ہیں۔