غزہ میں بحران شدید تر، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ؛ بمباری کی بنا پر اسپتالوں میں ہر منٹ میں ایک زخمی کا اضافہ ہورہاہے، دو دہائی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں
غزہ، 17/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) غزہ جدید تاریخ کے سب سے بڑے انسانی بحران کی طرف بڑھ رہاہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بین الاقوامی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ غزہ میں ہر ایک منٹ میں اسپتالوں میں ایک زخمی کا اضافہ ہورہاہے جبکہ موجودہ جنگ میں دو دہائیوں میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں۔ عالم یہ ہے کہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہونےوالوں کی تدفین اجتماعی قبروں میں کی جارہی ہے۔
سنیچر کے بعد سے غزہ پراسرائیل کی مسلسل بمباری اور مغربی کنارہ پر ظالمانہ کارروائی میں ۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ۹۰؍ فیصد اموات غزہ میں ہوئی ہیں۔ یہ گزشتہ دو دہائیوں فلسطینیوں کی سب سے زیادہ ہلاکت ہے۔ اس بیچ وزارت صحت نے وارننگ جاری کی ہے کہ غزہ میں پینے کا جتنا پانی بچا ہے وہ محض ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے کافی ہوگا۔ اسی طرح اسپتالوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے ایندھن بھی خاتمے کے قریب ہے۔
غزہ پر مسلسل بمباری کے خلاف پیر کو مغربی کنارہ اور راملّہ میں فلسطینیوں نے احتجاجی مارچ کیا۔ یہ اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہےکہ اسرائیل غزہ پر بے تحاشہ بمباری کے ساتھ ہی مغربی کنارہ پر بھی ظالمانہ کارروائیاں کر رہاہے جن میں۵۰؍ سے زائد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ بہرحال ہیبرون سے راملّہ تک فلسطینی شہریوں نے غزہ میں اپنے ہم وطنوں کیلئے مارچ کیا۔
اسرائیل نے غزہ میں پیر کو دن میں بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہر منٹ اسپتال میں ایک مریض کا اضافہ ہورہاہے۔ ایسے میں ادویات کی شدید قلت محسوس کی جارہی ہے۔ بطور خاص درد کش دواؤں کی کمی کی وجہ سے زخمیوں کیلئے پاس درد سے کراہتے رہنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ فلسطین میں سرگرم برطانوی طبی ادارہ نے بتایا کہ ’’اسپتالوں میں خون اور دواؤں کی شدید کمی ہوگئی ہے۔‘‘
اس بیچ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ حماس کے پاس ۱۹۹؍ یرغمال ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پیر کو اعلان کیا کہ اسرائیل کی سلامتی کیلئے جنگ جاری رہے گی نیز سنیچر کو حماس کے حملے کی کامیابی کا سبب بننے والی کوتاہی کی تحقیقات بھی کی جائے گی۔ تل ابیب میں پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل یرغمالوں کی واپسی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوگا۔
اس بیچ امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن پھر اسرائیل کے دورے پرتل ابیب پہنچ گئے ہیں۔ اسرائیل حماس تنازع پر بات چیت کیلئے انٹونی بلنکن نے اس سے قبل ۶؍ عرب ملکوں کا دورہ کیا جن میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔