چامراج پیٹ عید گاہ معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت
نئی دہلی، 30؍اگست (ایس او نیوز)چامراج پیٹ عید گاہ میں گنیش اتسو کے اہتمام کی اجازت دے کر کرناٹک ہائی کورٹ کی طرف سے صادر کئے گئے فیصلہ کو چیلنج کرنے کرناٹکا اسٹیٹ بورڈ آف اوقاف نے پیر کے روز سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت عظمیٰ میں اس معاملہ کا تذکرہ کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ اس کی سماعت فوری کی جائے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں خصوصی لیو پٹیشن داخل کرکے کہا کہ 1964میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ اس عید گاہ میدان پر بنگلور و منسپل کارپوریشن کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ واحد جج کی بینچ نے گزشتہ ہفتہ اس معاملہ پر صورتحال جو ں کی توں برقرار رکھنے کا حکم دیا اور اگلے ہی دن ڈیویژنل بینچ نے کہہ دیا کہ کوئی بھی کچھ بھی کر سکتاہے۔اس سے غیر ضروری انتشار پیدا ہو گا اور ہم ایسا نہیں چاہتے۔ اس پر چیف جسٹس یو یو للت نے کہا کہ آج عدالت کی کارروائیوں میں وقت کی کمی کو دیکھتے ہوئے اس خصوصی لیو عرضی کو کل مناسب عدالت کے سامنے داخل کرنے کیلئے لسٹ کیا جائے گا۔گزشتہ ہفتہ جمعرات کے روز ہائی کورٹ کی واحد جج بینچ نے اس عید گاہ میدان سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق صورتحال جوں کی توں برقرار رکھنے کا فیصلہ لیا جس کو چیلنج کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی طرف سے ڈیویژنل بینچ سے رجوع کیا گیا تو اس بینچ نے واحد جج کی طرف سے صادر کئے گئے حکم میں ترمیم کرکے 31اگست سے مقررہ وقت تک اس میدان میں مذہبی اور ثقافتی سرگرمی کی اجازت دی۔
اور باقی دنوں میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھنے واحد جج کے حکم کو برقرار رکھا۔ اس سے پہلے واحد جج کی بینچ نے 25اگست کو صادر کئے گئے فیصلہ میں کہا تھا کہ ریاستی حکومت یا بی بی ایم پی اس میدا ن پر یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کا اہتمام کرسکتی ہے۔اس زمین کو کھیل کے میدان کے طور پر استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ مسلمان سال میں دو بار رمضان ا ور بقر عید کے موقع پر نماز عید کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔البتہ کسی اور دن عباد ت کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔تاہم نگراں چیف جسٹس الوک آررادھے اور جسٹس وشواجیت شیٹی پر مشتمل بینچ نے اس حکم میں ترمیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی سماج مذہبی، لسانی، علاقائی اور طبقاتی امتیازات پر مشتمل ہے۔ آئین نے سماج کے مختلف طبقات میں بھائی چارگی پر زور دیا ہے۔مذہبی رواداری چونکہ ہندوستانی تہذیب کی علامت ہے اس لئے ہم اس مرحلہ میں مناسب سمجھتے ہیں کہ ڈپٹی کمشنر بنگلورو کو اس میدان میں مذہبی سرگرمی چلانے کیلئے جو درخواست موصول ہو گی اس کی 31اگست 2022سے محدو د مدت تک چلانے کیلئے اجازت دینے کی ہدایت دی جائے۔