ایودھیا میں رام مندر ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری نے کہا : رام مندر کا تعلق رامانند طبقہ سے ہے ؛ کیا چار اہم شنکر اچاریہ نہیں ہوں گے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شریک ؟
ایودھیا 11 / جنوری (ایس او نیوز) رام مندر ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری چمپت رائے نے یہ کہتے ہوئے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا ہے کہ "ایودھیا میں رام مندر کا تعلق سنیاسیوں، شیوا یا چھتری طبقہ کا نہیں بلکہ رامانند طبقہ سے ہے ۔" ہندووں کے کئی رہنماوں کی طرف سے اس بیان پر خفگی کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔
ہندی روزنامہ 'امر اُجالا' کو انٹرویو دیتے ہوئے چمپت رائے نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر میں سرعت نہیں دکھائی دے رہی ہے ۔ تین سال میں مندر کی تعمیر مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا ۔ اب تک ساڑھے تین سال گزر چکے ہیں ۔ اب بھی جتنا کام نامکمل پڑا ہے اسے دیکھیں تو لگتا ہے کہ مزید ایک ڈیڑھ سال کا عرصہ لگے گا ۔
حالانکہ شنکر اچاریہ نشچلا نندا سرسوتی نے 22 جون کو رام مندر کے افتتاح میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا ہے مگر انہوں نے چمپت رائے کے بیان پر سخت اعتراض جتایا ہے ۔ شنکر اچاریہ نے ایودھیا میں ہونے والی افتتاحی تقریب کے سلسلے میں بھی اپنی بے اطمینانی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کی عظیم الشان افتتاحی تقریب سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش ہو رہی ہے ۔ مجھے تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے مگر اس میں لکھا ہے کہ میں زیادہ سے زیادہ صرف ایک شخص کو اپنے ساتھ لا سکتا ہوں ۔یہ بات الگ ہے کہ اگر مجھے ایک سو افراد کے ساتھ آنے کی اجازت دی جاتی تو بھی میں اس وقت وہاں نہیں جاتا ۔ انہوں نے کہا مقدس مقامات کو ترقی کے نام پر سیاحتی مراکز میں تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہندو مذہب کے چار اہم شنکر اچاریہ نے رام مندر افتتاحی تقریب میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔
جیوتش پیٹھ کے شنکر اچاریہ سوامی اویمکتیشورا نندا نے کہا کہ دھرم شاستر کے مطابق مذہبی رسومات انجام دینا شنکر اچایہ کا کام ہوتا ہے ۔ لیکن اس وقت وہاں اس کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ابھی مندر کی تعمیر پوری بھی نہیں ہوئی ہے ۔ وہاں مورتی نصب کرنے کے لئے کوئی ہنگامی صورتحال نہیں ہے ۔ جس وقت رات میں ڈھانچے (بابری مسجد) کے اندر مورتیاں رکھی گئی تھیں وہ اس وقت کے حالات کا تقاضہ تھا ۔ جب ڈھانچہ ڈھا دیا گیا تو کسی شنکر اچاریہ نے اس پر سوال نہیں اٹھایا تھا کیونکہ اس وقت حالات ایسے تھے ۔ اب 22 جنوری کو ہی مندر کا افتتاح کرنا چاہیے ، ایسی کوئی ہنگامی ضرورت نہیں ہے ۔ اس کے باوجود نامکمل مندر میں مورتی نصب کی جا رہی ہے ، ہم اسے کیسے قبول کریں ؟
اویمکتیشورا نندا سوامی نے چمپت رائے کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چمپت رائے اور ٹرسٹ کے تمام اراکین کو فوری پر استعفیٰ دینا چاہیے اور رام مندر کی تعمیر کا کام رامانندا طبقہ کو سونپ دینا چاہیے ۔ ایسا لگتا ہے رام بھکتوں اور شیوا بھکتوں کے درمیان تفریق کرنے والا چمپت رائے کے بیان، ہندو سناتن تنظیموں کو کنارے کرنے کی کوشش، رام مندر تعمیر کر رہے ٹرسٹ پر وی ایچ پی، آر ایس ایس اور بی جے پی کا مکمل کنٹرول جیسے معاملوں نے شنکر اچاریاوں کو برہم کر دیا ہے ۔