کرناٹک میں سیلاب سے پانچ ماہ میں 71 لوگوں کی موت، 3531 گھر تباہ
نئی دہلی، 9 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں سیلاب سے اب تک 71 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق، یکم اپریل 2019 سے اب تک سیلاب کی وجہ سے 71 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔اس کے ساتھ ہی سیلاب کی زد میں آنے سے 3531 لوگوں کے گھر کو نقصان پہنچا ہے اور 3148 جانوروں کی موت ہو چکی ہے۔کرناٹک میں جن 71 لوگوں کی موت ہوئی ہے، اس میں بجلی گرنے سے 35 لوگ، گھر اور درخت گرنے سے 25 افراد اور سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔اس کے علاوہ ایک شخص کی موت لینڈسلائڈنگ کی وجہ سے ہوئی ہے۔کرناٹک میں سیلاب سے متاثر 32748 لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے،ملک کے زیادہ تر حصوں میں سیلاب اور بارش کی تباہی جاری ہے۔اس سلسلے میں وزارت داخلہ کئی اہم میٹنگ کر چکی ہے۔مہاراشٹر اور کیرل میں سیلاب کا کہرام جاری ہے۔سیلاب کی وجہ سے اب تک مہاراشٹر میں 29 اور کیرالہ میں 22 لوگوں کی موت ہو چکی ہیں۔مہاراشٹر کے سانگلی میں 11، کولہاپور میں 4، پونے میں 6، ستارا میں 7 اور شعلہ پور میں ایک کی موت ہوئی ہے۔وہیں، کیرل میں 22 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ 22 ہزار لوگ ریلیف کیمپ میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔کرناٹک میں بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہے،یہاں پر اب تک 10 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔کیرالہ میں این ڈی آر ایف امدادی کاموں میں لگی ہے۔سیلاب کی وجہ سے کوچی ہوائی اڈے اتوار تک بند کر دیا گیا ہے۔مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور اڑیسہ کا بڑا حصہ سیلاب کے سبب پانی پانی ہو گیا ہے۔کرناٹک کے بیلگام میں تین ہیلی کاپٹر ریسکیو مشن میں مصروف ہیں۔اس کے علاوہ مہاراشٹر میں بحریہ تو کیرل-کرناٹک میں فوج اور فضائیہ کو ریسکیو کاموں میں لگایا گیا ہے۔