بھٹکل:نیترانی جزیرے کے قریب بوٹ غرقآب :25 ماہی گیر بحفاظت ساحل پہنچے
بھٹکل:24/اگست(ایس او نیوز(ماہی گیری کے لئے سمندر میں اتری پرشین بوٹ اچانک پانی میں ڈوب گئی ، مگر مقامی ماہی گیروں اور ساحلی تحفظ دستہ (کوسٹل گارڈ)کے تعاون سے ماہی گیربحفاظت ساحل کنارے پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ یہ واقعہ بدھ کی صبح قریب آٹھ بجے بحرۂ عرب میں واقع نیترانی جزیرے کے قریب پیش آیا۔
نقصان زدہ پرشین بوٹ’’امّا‘‘ کے مالک مرڈیشور کے مکین ناگیش ایس نائک نے بتایا کہ وہ کل منگل شام کو مچھلیوں کا شکار کرنے سمندر میں اُترے تھے اور بوٹ پر بھٹکل، ہوناور اور دیگر علاقوں کے جملہ 25 ماہی گیر سوار تھے۔ ۔طوفانی موجوں کی مار سے بوٹ میں پہلے سوراخ ہوگیا پھر پانی اندر آنا شروع ہوگیا۔ بوٹ کو بچانے اور پانی کو خالی کرنے کی ہرممکن کوشش کی گئی، مگر پانی بھرتا چلا گیا، قریب میں واقع دیگر بوٹس سلور فش، فش انڈیا، سدی ونایک ، عائشہ نامی چار بوٹ والوں نے ان کی مدد کی اور تمام ماہی گیر اُن بوٹوں پر سوار ہونے سے محفوظ رہ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر فوری طور پر ساحلی تحفظ دستہ بھی مدد کے لئے پہنچ گیا تھا۔ بوٹ سے فوری طور پر مچھلی کا جال سمیت دیگرسامانوں کی حفاظت کی گئی ہے۔
ساحلی تحفظ دستہ کا عملہ فوری طورپر جائے حادثہ پہنچ کر مقامی ماہی گیروں کی مدد سےبوٹ میں جمع شدہ پانی کو باہر نکال کر بوٹ بچانے کی لاکھ کوششیں کی لیکن ڈوبتی بوٹ کو بچا نہیں سکے۔ نقصان شدہ بوٹ کو رسی کے ذریعے باندھ کر کنارے لانے گئی ’’سید مدنی ‘‘نامی بوٹ بھی خالی ہاتھ کنارے لوٹ آئی ۔ کل نقصان کا اندازہ 60لاکھ روپیوں سے زائد لگایا جارہاہے۔ اس کے متعلق ہوناور پولس تھانے میں کیس داخل کیا گیا ہے ۔ خیال رہے کہ اسی ماہ کے پہلے ہفتہ میں ایک بوٹ اُلٹ جانے کے نتیجے میں ایک ماہی گیر ہلاک ہوگیا تھا جبکہ بقیہ 7ماہی گیر 8گھنٹوں سے زیادہ وقت تک سمندر میں تیرتے ہوئے دوسری بوٹ تک پہنچ کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے تھے۔