کاروار میونسپالٹی صدر ،نائب صدر انتخاب: بی جے پی امیدواروں کی حمایت کریں گے جنتادل اور آزاد اراکین !

Source: S.O. News Service | Published on 30th October 2020, 9:22 PM | ساحلی خبریں |

کاروار،30؍اکتوبر (ایس او نیوز)کاروار سٹی میونسپل کاؤنسل (سی ایم سی ) کے لئے صدر اور نائب صدر کا انتخاب یکم نومبر کو منعقد ہونے والا ہے  اور  4جنتادل ایس کےاور2  آزاد اراکین  کی طرف سے ان عہدوں پر بی جے پی امیدواروں کو باہر سے حمایت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ کاروار سی ایم سی کُل 31اراکین پر مشتمل ہے جس میں اس مرتبہ کانگریس کے 11، بی جے پی 11، جنتادل ایس4اور5آزاد اراکین منتخب ہوئے ہیں۔  اب چونکہ جنتادل کے چاروں اور آزاد میں سے 2اراکین نے حمایت کا اعلان کیا ہے تو پھر دونوں عہدوں پر بی جے پی کے امیدوار وں کی جیت یقینی ہوگئی ہے۔

جنتادل ایس لیڈر آنند اسنوٹیکر نے ایک پریس کانفرنس میں  بی جے پی کوحمایت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حمایت ایک سال کی مدت کے لئے آزمائشی طور پر دی جارہی ہے جس کے دوران بی جے پی کو عہدے میں رہتے ہوئے شہر کی ترقی کے لئے ان کے  چار مطالبات میں سے کم ازکم دو مطالبے  پورے کرنے ہونگے۔اُسی صورت میں اس حمایت کو مزید آگے بڑھا یا جائے گا۔ان چار مطالبا ت کے تعلق سے انہوں نے بتایا کہ شہر کے گندے نالوں کی پوری طرح صفائی ہو،شہر میں غریبوں کے لئے کم ازکم 500مکانات  کی تعمیرکو منظوری ملے۔ ضلع کے لئے ایک سوپر اسپیشالٹی اسپتال تعمیر  کیا جائے  اور مالادیوی میدان کی ترقی کے لئے فنڈ منظور کرواتے ہوئے تعمیری کام شروع کیا جائے۔

آنند اسنوٹیکر نے بتایا کہ ’’ مرکز اور ریاست میں بی جے پی برسراقتدار ہے۔ ضلع کے رکن پارلیمان اور ضلع انچارج وزیر دونوں اسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔کاروار کی رکن اسمبلی بھی بی جے پی سے ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ سی ایم سی کے لئے ڈاکٹر نتین پیکلے صدارتی امیدوار ہونگے ۔ مجھے امید ہے  کہ ان کی قیادت میں شہر کی ترقی ہوگی۔اس لئے عوامی مفاد کے تعمیری منصوبوں کو پورا کرنے کے سوا اور کسی شرط کے بغیر ہم ان کی حمایت کررہے ہیں۔‘‘

اسنوٹیکرنے ضلع شمالی کینرا کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کے سلسلے میں  کہا کہ:’’ جغرافیائی حیثیت سے شمالی کینرا طویل و عریض ضلع ہے۔ اس کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی میں پوری طرح حمایت کرتا ہوں۔ جب جنوبی کینرا کو تقسیم کرکے اڈپی ضلع بنایا جاچکا ہے  اور اب وہ دونوں اضلاع برابر ترقی  کررہے ہیں اور ایک ہی سکّے کے دو رخ بنے ہوئے ہیں تو اسی انداز میں شمالی کینرا کو بھی دو حصوں میں تقسیم کرنا ہی بہتر ہے۔ بس عوام کو ہر حال میں بنیادی سہولتیں فراہم ہونی چاہیے۔‘‘

پریس کانفرنس کے دوران سی ایم سی کے لئے جے ڈی ایس ا راکین  رُکمینی سدھاکر گوڈا، پریتی مدھوکر جوشی، سنیہا سدانند ماجریکر، راجیش ماجالیکر کے علاوہ آزاد اراکین سندھیا سنجے باڈکر اور منوج باندیکر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

ہبلی میں منعقدہ انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن کا شاندار پرفارمینس؛ دوسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب

ہبلی میں منعقدہ کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ (کے یو ڈی) سکینڈ زون انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپوٹر اپلیکشن (AIMCA) نے شاندارپرفارمینس پیش کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔

بھٹکل : کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئیلی نے وزیراعظم مودی کو قرار دیا بدھو؛ شکست کے خوف کی وجہ سے بول رہے ہیں جھوٹ پر جھوٹ

  وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھو قرار دیتے ہوئے  کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر  ویرپّا موئیلی نے  کہا کہ شکست کے  خوف سے مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ بھٹکل میں  کانگریس کے  حق میں انتخابی پرچار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے  موئیلی نے کہا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی ...

لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل کے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے شرالی میں چلائی گئی دستخطی مہم

اُترکنڑا لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ پولنگ کو یقینی بنانے کے تعلق سے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں ووٹنگ بیداری مہم چلائی جارہی ہے، اسی طرح کی ایک ووٹنگ دستخطی مہم پیر کو تعلقہ کے شرالی میں چلائی گئی۔ 

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔