افغانستان میں چند ماہ کے دوران امریکی فوجیوں کی تعداد 5 ہزار سے کم کردی جائیگی، امریکی وزیر دفاع
واشنگٹن،10 /اگست (آئی این ایس انڈیا)امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے تصدیق کی ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کو نومبر کے اختتام تک کم از کم 5ہزارتک کم کر دیا جائیگا۔ایسپر نے فاکس نیوز کودیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم نومبر کے آخر تک یہ تعداد 5 ہزار سے کم کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں کانگریس کو بریف کرنا پڑے گا،دیکھتے ہیں کہ کیا صورتحال بنتی ہے۔اس سے قبل رواں ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیوس کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں افواج میں کمی لانے کا انکشاف کیا تھا۔جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ نومبر کے اوائل میں صدارتی انتخابات کے دن تک افغانستان میں کتنے امریکی فوجی ہوں گے تو ٹرمپ نے کہا کہ شاید 4 ہزار سے 5 ہزار کے درمیان ہوں۔پینٹاگان نے جولائی کے وسط میں کہا تھا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی فورسز کی سطح 8 ہزار کے درمیان برقرار رکھے گا تاکہ فروری کے آخر میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائے گئے سمجھوتے کی شرائط پر عمل کیا جاسکے۔اس معاہدے کے مطابق امریکہ 135 دنوں کے اندر 13 جولائی تک افغانستان میں اپنی فورسز کی تعداد 8 ہزار 6سو تک کم کردے گا۔اس معاہدے میں یہ بات بھی طے پائی تھی کہ اگر طالبان نے دہشت گرد گروہوں کے ساتھ اپنے روابط منقطع کرنے کے ساتھ ساتھ معاہدے پر عمل درآمد کیا تو امریکہ مئی 2021 تک افغانستان سے امریکی افواج کا مکمل انخلا کردے گا۔افغانستان پر امریکی حملے کے باعث عام شہریوں، افغان سیکورٹی فورسز، طالبان فورسز، اور امریکی فوجیوں کے ساتھ ساتھ 1 لاکھ سے زائد لوگ مارے گئے ہیں۔ ٹرمپ افغانستان سے مکمل انخلا چاہتے ہیں۔