بنگلورو، 7؍مئی (ایس او نیوز) ایک طرف بی جے پی رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ کی طرف سے بی بی ایم پی وار روم میں بیڈ بلاکنگ کا گھپلہ بے نقاب کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس سارے معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی تو اس سے ہٹ کر بنگلورو سنٹرل ڈیویژن کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بیڈ بلاکنگ کے ایک تازہ معاملہ کو بے نقاب کیا ہے جو شاید بی جے پی کے کارندوں کی نظر میں نہیں آیا۔
بنگلورو شہر کے سداشیونگر پولیس تھانے کی حدود میں یہ معاملہ سامنے آیا اور اس سلسلہ میں پولیس نے 3 ملزموں وینکٹ سبا راؤ ، منجوناتھ ، پنیت کو گرفتار کیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ لکشمی دیوما نامی ایک خاتون کو کچھ دن قبل کووڈ پوزیٹیو پایا گیا اور نلمنگل کے ایک نجی اسپتال میں علاج کیلئے داخل کروایا گیا ۔ لیکن جب انہیں مزید علاج کی ضرورت پڑی تو انہیں بنگلورو کے پیپل ٹری اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ چونکہ اس اسپتال میں آئی سی یو نہیں ہے۔ اس اسپتال سے جڑے دو افراد وینکٹ سبا راؤ اور منجوناتھ نے ایم ایس رامیا اسپتال میں آروگیہ مترا کے طور پر کام کرنے والے پنیت سے ملی بھگت کر کے ایم ایس رامیا اسپتال میں بستر مہیا کروانے کا لکشمی دیوما کے بیٹے لکشمیشا سے وعدہ کیا اور اس کیلئے 1.20 لاکھ روپئے لئے۔ لکشمیشا نے 70 ہزار روپئے نقد اور 50 ہزار روپئے گوگل پے کے ذریعے ادا کئے۔ اس کے بعد لکشمی دیوما کو ایم ایس رامیا اسپتال میں بستر تو مل گیا لیکن چند ہی گھنٹوں میں ان کی موت ہوگئی۔
جمعرات کے روز لکشمیشا کی شکایت پر سداشیو انگر پولیس تھانے میں ایک کیس درج کیا گا اور 3 افراد کو گرفتار کر کے معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بنگلورو سنٹرل کے ڈی سی بی ایم انوچیت اور ان کی ٹیم نے ان ملزموں کو گرفتار کیا۔