کورونا وائرس: کرناٹک میں لاک ڈاؤن کا اثر۔ پھل اور ترکاریاں مفت تقسیم ہورہی ہیں نا ہی فروخت؟ عوام پریشانی میں مبتلا
کولار/ منڈیا، 30/ مارچ (ایس او نیوز) ہر گزرتے دن کے ساتھ پورے ملک اور خصوصاً کرناٹک میں کورونا وائرس سے متاثر ہو کر فوت ہونے اور بیمار ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے اور عوام میں دہشت اور خوف بھی بڑھتا جارہا ہے۔
دوسری جانب عام افراد کو گھروں تک محدود رہنے کی بار بار درخواست کے باوجود لوگ لاپروائی برت رہے ہیں اور سڑکوں اور گلی کوچوں میں نظر آرہے ہیں۔ سب سے زیادہ پر یشانی باغبانوں اور کاشت کاروں اور سبزی، ترکاری، پھل و دیگر اشیاء کو ہول سیل مارکیٹ میں فروخت کرنے والوں کو پیش آرہی ہے۔ ایک مقام سے دوسرے مقام یا ایک ریاست سے دوسری ریاست یا ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے لئے چیک پوسٹ بند کردئے جانے سے ضروری، اناج، سبزیاں اور ترکاریوں کا شت کاروں نے کھیتوں میں جو میتھی، مرچ اور گوبھی وکوس کی کاشت کی تھی، انہیں پچھلے دو دنوں سے تھیلوں میں بھر کر بنگلورو ہول سیل مارکیٹ لے جانے میں ناکام رہنے سے یہ سبزیاں سڑنے لگی تھیں۔ مجبوراً کاشت کاروں نے پور دیہات میں میٹھی مرچ، گوبھی اور کوس گھر گھر تقسیم کئے جو افزود ترکاریاں بچی تھیں انہیں کھیتیوں میں پھینکنا پڑا۔
منڈیا ضلع سری لنگا پٹن گنج عام علاقہ میں سومونامی کاشت کار نے اپنے کھیتوں اور باغیچوں میں سپوٹے کی کاشت کی تھی اور تقریباً 2/ لوڈ سے زائد سپوٹے کی کاشت کاٹ کر بنگلورو میسورو دیگر شہروں لے جانے تیاری کررہا تھا، انہیں لے جانے ٹرک یا ٹیمپو فراہم نہ ہونے سے تھیلوں میں بھرے ہوئے تقریباً 2/ ٹرک لوڈ سپوٹے سڑ گئے اور انہیں کھیتوں میں ہی پھینک دینا پڑا، کسان کو لاکھوں کا نقصان ہوا ہے اور وہ سر پکڑ کر بیٹھ گیا ہے۔
؎ ایک اور نمبر کے مطابق بنگلورو کے آر ایم سی یارڈ پر بیرونی علاقہ سے ٹرکوں کی آمد ورفت بند کردئے جانے سے مارکیٹ بند پڑا ہے، مارکیٹ میں موجود لیبرس، لوڈرس ان لوڈرس اور چھوٹے کاروبار کرنے والے مزدور پریشان ہیں، انہیں ہوٹل بندرہنے سے کھانا بھی نہیں مل پارہا ہے۔ کل رات اور آج صبح یہ لوگ مارکیٹ میں موجود پینس اور کوس ہی کھا کر پیٹ بھرتے رہے۔
یلہنکا کے دبورگیٹ کے مرغی فارم پر مرغی لے جانے ٹرکوں کے نہ آنے سے فارم کے مالک نے فارم پر ہی 250/ فی مرغی فروخت کرنے کا اعلان کیا تو مرغی خریدنے آس پاس کے دیہاتوں سے بڑی تعداد میں لوگ یہاں اُمڈ پڑے وہ دکھا ہیل کررہے تھے اور فاصلہ برقرار نہیں رکھا رہے تھے۔ ایک جانب جہاں گوشت مرغی بیت و مچھلی کے سب سے بڑے کاروباری مرکز شیواجی نگر میں آج پوری طرح ویرانی رہی وہیں۔
یشونت پور کے چکن، مٹن مارکیٹ میں لوگوں کی زبردست بھیڑ رہی، لوگوں نے نہ ماسک پہن رکھے تھے نہ ہی درمیانی فاصلہ برقرار رکھا تھا، مارکیٹ میں دھکہ پیل کا عالم تھا اور اتوار کے پیش نظر مارکیٹ میں گوشت مچھلی مرغی کی خریداری زوروں پر رہی۔
چکبالاپور میں جہاں انگور کے کاشت کار کاٹی گئی اپنی فصل بازار لے جانے ٹرانسپورٹ سہولت نہ ہونے سے پریشان ہیں وہیں منڈیا ضلع میں سپوٹے اور تربوز کے کاشت کاروں کو نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔
شیموگہ ضلع ساگر اور سورب تعلقہ میں جہاں سب سے زیادہ انانس کی کاشت ہوتی ہے، وہاں بھی انانس کی فصل تیا رہنے کے باوجود انہیں بیرون شہر و بیرون ریاست روانہ کرنے ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہونے سے لاکھوں ٹن انانس کی فصل کھیتوں ہی میں سڑرہی ہے۔