کانگریس کو پھر18 سو کروڑ کا انکم ٹیکس کا نوٹس ، ملک گیر احتجاج

Source: S.O. News Service | Published on 30th March 2024, 10:41 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 30 / مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)  محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے انڈین نیشنل کانگریس کو ٹیکس میں مبینہ بے ضابطگیوں کے حوالہ سے ۱۸۰۰؍کروڑ روپے کا  نیا نوٹس موصول ہوا ہے۔ مالی سال ۲۰۱۸۔۲۰۱۷ءکے لئے بھیجے گئے اس نوٹس پر کانگریس نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے  اوراس کے خلاف پارٹی نے سنیچر (۳۰؍ مارچ) کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے مودی حکومت پر اپوزیشن کے خلاف ’’ٹیکس ٹیررزم‘‘ کا الزام عائد کیا۔  ملک گیر احتجاج کے اعلان سے قبل کانگریس نے ایک پریس کانفرنس کرکے اسے ملنے والے نوٹس کی اطلاع دی۔

  پارٹی کے خزانچی اجے ماکن، ترجمان جے رام رمیش اور پون کھیڑا نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بی جے پی کے ساتھ ساتھ محکمہ انکم ٹیکس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  اجے ماکن کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے نوٹس بھیج کر کانگریس کو۱۸۲۳؍ کروڑ  روپے کا جرمانہ ادا کرنے کو کہا ہے لیکن بی جے پی کے معاملہ پر محکمہ آنکھیں بند کر کے بیٹھا ہے۔ ہمارے حساب کے مطابق بی جے پی کو گزشتہ سات برسوں کے  لئے کم از کم ۴۶۰۰؍کروڑ روپے کا ٹیکس ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کو صرف اور صرف کانگریس نظر آ رہی ہے ۔ 

 ماکن نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ’ٹیکس دہشت گردی‘ میں مصروف ہے اور کانگریس پر حملے کر رہی ہے۔ اس کے دو پہلو ہیں، سب سے پہلے، برابری کا سلوک نہیں ہو رہا  ہے۔ کانگریس پر تیزی سے جرمانے لگائے جا رہے ہیں جبکہ محکمہ بی جے پی کے بارے میں محکمہ خاموش ہے۔ دوسرا، بی جے پی نے اہم اپوزیشن کو کمزور کر نے کی کوشش کی ہے۔عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن ۲۹؍سی کے تحت یہ بتایا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو حتمی انتخابی عطیات کیسے د ئیے جائیں۔ ہم نے گزشتہ سات سال کا تجزیہ کیا ہے، خاص طور پر۲۰۱۷ء کا، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو ۴۲؍ کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے لیکن عطیہ دینے والے کا کوئی اتا پتہ نہیں ہے۔ اس سال ہی ہم پر ۱۴؍لاکھ  روپے حاصل کرنے کے لئے ۱۳۵؍کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ۲۰؍ہزار روپے سے زائد جرمانہ ادا کرنے والوں کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی جانی چاہئے۔ ہم پر ۱۴؍ لاکھ روپے کی ٹیکس کی خلاف ورزیوں پر ۱۳۵؍کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا ہے لیکن بی جے پی کو ۴۲؍کروڑ روپے ملے مگر اس کی کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔

 اجے ماکن نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ ۱۸۰۰؍ سو کروڑکتنا ہوتا ہے؟ گزشتہ  لوک سبھا انتخابات کے  لئے ہماری پارٹی کا پورا خرچ ۸۰۰؍ کروڑ روپے تھالیکن ہم سے جرمانہ مانگا جارہا ہے۱۸۰۰؍ کروڑ روپے کا ۔ ماکن نے کہا کہ جن پیرامیٹرز پر محکمہ انکم ٹیکس نے کانگریس پارٹی پر جرمانہ عائد کیا ہے اگر بی جے پی  پرانہی پیرامیٹرز پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے تو گزشتہ  ۷؍سال کی بنیاد پر ان پر ۴۶۰۰؍ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا جانا چا ہئے لیکن  زعفرانی پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ماکن نے کہا کہ ہم ۳؍مرتبہ سپریم کورٹ سے رجوع کر چکے ہیں لیکن اب ہم  بی جے پی سے ۴۶۰۰؍کروڑ روپے کی وصولی کے  لئے عدالت میں عرضی  دائر کریں گے اور وہاں سے وصولی کے آرڈر نکلوائیں گے ۔  انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کانگریس مزید تین سال کی آمدنی کی جانچ مکمل ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ یہ تفتیش اتوار تک مکمل ہو جائے گی۔ کانگریس کے وکیل اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ وویک تنکھا نے ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران ایک سوال کے جواب میں کانگریس  ترجمان جے رام رمیش نے  پارٹی کو کسی بیرونی طاقت کی مدد کی ضرورت نہیں ہے ۔ اسے ہندوستانی جمہوریت اور عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہندوستان کی جمہوریت اور عدلیہ بہت مضبوط ہیں اور پارٹی کو ان پر پورا بھروسہ ہے۔ جے رام رمیش نے کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمد  کئے جانے کے بعد امریکہ کے بیان سے متعلق  سوال کے جواب میں یہ باتیں کہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات پر پڑسکتا ہےگرمی اور لو کا اثر

مئی کے مہینے کی آمد کے ساتھ ہی شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں گرمی کا بڑھتا ہوا اثر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے کئی حصوں میں ووٹنگ کے ابھی پانچ مراحل باقی ہیں اور بڑھتی ہوئی گرمی کا اثر لوک سبھا انتخابات پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ...

نابالغوں کے ڈیجیٹل جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے: چیف جسٹس آف انڈیا

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نیپال کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ نیپالی چیف جسٹس بشومبھر پرساد شرسٹھا نے انہیں مدعو کیا ہے۔ نیپال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔

اپوزیشن اتحاد کا وزیراعظم چہرہ کون ہوگا؟ ششی تھرور نے بتایا

اپوزیشن کے اتحاد پرمسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ساتھ ہی وزیر اعظم کے چہرے کو لے کر اس اتحاد میں سیاست بھی جاری ہے۔اس دوران کانگریس لیڈر ششی تھرور نے واضح کیا کہ اپوزیشن پارٹیاں جو ایک ساتھ یا ایک دوسرے کے خلاف مہم چلا رہی ہیں وہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک ساتھ آئیں گی۔ انہوں نے ...

کرناٹک کانگریس نے راہل گاندھی و سدارمیا کی اینیمیٹڈ ویڈیو کے خلاف جے پی نڈا و امیت مالویہ کے خلاف درج کرائی شکایت

کرناٹک بی جے پی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو  سے متعلق ریاست میں تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ کانگریس نے اس ویڈیو کے حوالے سے بی جے پی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے سوشل میڈیا انچارج امیت مالویہ نیز کرناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی وجیندر کے خلاف الیکشن ...

مودی دور میں انسانوں کو بندر بنا دیا گیا، شیوسینا کا ’سامنا‘ کے ذریعے مرکز پر سخت حملہ

شیو سینا- یو بی ٹی نے اپنے ترجمان اخبار ’سامنا‘ کے ذریعے مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ شیوسینا نے الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کو مرکزی حکومت نے ہائی جیک کر لیا ہے۔

اکھلیش یادو نے بی جے پی سے پوچھے 109 سوالات، کہا- ’عوام جھوٹی حکومت کو اکھاڑ پھینکیں گے‘

  لوک سبھا الیکشن 2024 میں انتخابی مہم شباب پر ہے۔ ابھی تک دو مرحلوں کی ووٹنگ ہو چکی ہے جبکہ 7 مئی کو ہونے والے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کی تیاریاں جا رہی ہیں۔ اس تیسرے مرحلے کی ووٹنگ سے عین قبل سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی سے کچھ چبھتے ہوئے سوالات کئے ہیں۔ یہ سوالات ...