کرسمس پر مسافروں سے بھرے ایئر پورٹ اور اومیکرون کے خدشات
لندن، 25؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی ) ایک جانب امریکہ کرونا وائرس کی نئی لہر کی زد میں ہے تو دوسری طرف جمعرات کو ملک بھر کی سڑکوں اور ہوائی اڈوں پر لوگوں کے ہجوم نظر آئے جو کرسمس کا تہوار اپنے خاندان اور عزیزوں کے ساتھ گزارنے کے لیے سفر پر جا رہے تھے۔ عالمی وبا کی اس نئی لہر میں زیادہ تر کیسز اس کی نئی جینیاتی قسم امکرون کے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو نئے رپورٹ ہونے والے کیسز میں 70 فی صد امکرون سے متاثرہ افراد تھے۔جمعرات کے روز امریکہ بھر میں کووڈ-19 کے سوا پانچ لاکھ نئے مریض سامنے آئے جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ امریکہ میں کرونا کی وبا شروع ہونے کے بعد سے اب تک پانچ کروڑ سے زیادہ افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد 8 لاکھ سے زیادہ ہے۔
صحت کے حکام نے لوگوں کو سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، پر ہجوم مقامات پر جانے اور بلا ضرورت سفر کرنے سے اجتناب برتنے کا مشورہ دیا ہے۔صدر جو بائیڈن نے جنوری کے آغاز سے کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کے نئے مراکز کھولنے اور لوگوں کو اپنے گھروں پر ہی ٹیسٹنگ کی سہولت مہیا کرنے کے لیے 50 کروڑ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔نیویارک شہر میں ٹریورز پارک میں قائم کیے گئے ایک نئے ٹیسٹنگ مرکز کے سامنے جمعرات کو لوگوں کی لمبی قطار نظر آئی جنہوں نے شدید سردی سے بچنے کے لیے بھاری کپڑے پہن رکھے تھے۔قطار میں کھڑی ایک خاتون ماریہ فیلکس نے بتایا کہ میرا کرسمس پر اپنے خاندان سے ملنے کا ارادہ ہے، لیکن میں نے سوچا کہ پہلے اپنا کرونا ٹیسٹ کروا لوں، کیونکہ اس وائرس کا کچھ پتہ نہیں ہے۔
کرسمس کی آمد اور تعطیلات کے موسم کے پیش نظر سفر سے متعلق اداروں نے اندازہ لگایا تھا کہ اس موقع پر سفر کرنے والوں کی تعداد 2020 کے مقابلے میں 34 فی صد زیادہ ہو گی۔ امریکن ایئرلائنز نے اعلان کیا تھا کہ وہ 19 دسمبر اور یکم جنوری کے درمیان روزانہ پانچ ہزار پروازیں چلا رہی ہے جو 2019 کے مقابلے میں 86 فی صد زیادہ تعداد ہے۔لیکن جمعے کے روز یونائیٹڈ ایئرلائن اور ڈیلٹا ایئرلائن نے کہا ہے کہ وبا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث اپنے عملے اور مسافروں کے تحفظ کے لیے وہ اپنی سینکڑوں پروازیں منسوخ کر رہے ہیں۔