بنگلوروشہر میں بڑے نالوں پر غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کیلئے پہل، وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد بی بی ایم پی کی طرف سے نوٹس جاری کرنے کی تیاری

Source: S.O. News Service | Published on 27th October 2020, 9:47 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27؍اکتوبر(ایس او نیوز) شہر بنگلورو میں موسلادھار بارش اور نشیبی علاقوں کے زیر آب آجانے کے بعد اب ایک بار پھر شہر میں بڑے نالوں پر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ سرخیوں میں آگیا ہے اور حکومت نے طے کیا ہے کہ بڑے نالوں کے اوپر غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لئے فور ی طورپر نوٹس جاری کیا جائے اور جس کسی نے بھی بڑے نالوں کی زمین پر تعمیرات کھڑی کی ہیں اس کے ساتھ مروت کئے بغیر ان تعمیرات کو ہٹانے کے لئے نوٹس جاری کیا جائے۔

ا س سلسلہ میں بی بی ایم پی کی طرف سے جو اتبدائی رپورٹ حکومت کو دی گئی ہے اس کے مطابق بڑے نالوں پر نجی تعمیرات کی وجہ سے بارش کا پانی بہہ نہ سکا اور اس کے نتیجے میں کئی نشیبی علاقوں میں واقع مکانات میں پانی گھس آیا۔اس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے کہاہے کہ بڑے نالوں پر جو شاپنگ کامپلکس، اپارٹمنٹ اور مکانات وغیرہ کی تعمیر کی جا چکی ہے فور اً ان کو وہاں سے ہٹانے کے لئے حکامات صادر کئے جائیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بڑے نالوں پر تمام تعمیرات کوغیر قانونی تعمیرات کے زمرے میں کافی پہلے ہی لایا جا چکا ے اس کے باوجود ان کو ہٹانے کے لئے اب تک کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس اب بلا تاخیر ان تعمیرات کو منہدم کرنے نالوں سے بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے انتظامات کئے جائیں۔

بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دور ہ کرنے کے بعد متاثرین میں فی خاندان 25ہزار روپے کی رقم دینے کا اعلان کیا ان میں سے 100سے زیادہ وہ مکین ہیں جنہوں نے بڑے نالے کو بند کرکے مکانات بنوالئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے بی بی ایم پی کے اڈمنسٹریٹر گورو گپتا وار کمشنر منجوناتھ پرساد کو ہدایت دی ہے کہ فوری طور پر نالو ں پرغیر قانونی تعمیرات کھڑی کرنے والوں کو نوٹس جاری کر کے ان تعمیرات کو ہٹانے کے لئے ضروری قدم اٹھائیں۔

وزیر اعلیٰ کی اس ہدایت کے بعد بی بی ایم پی کے افسروں نے طے کیا ہے کہ اگلے ہفتہ ان غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لئے نوٹس جاری کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے فوری بعد سے شہر کے ان علاقوں میں جہاں نالوں پر تعمیرات کر لی گئی ہیں بی بی ایم پی نے نوٹس جاری کرنے کی پوری تیاری کرلی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

پرجو َل ریونّا پارٹی سے معطل ، ملک سے فرار پر سوال، قومی خواتین کمیشن حرکت میں آیا، رپورٹ مانگی

کرناٹک میں   این  ڈی اے کے ایم پی اور موجودہ امیدوار  پرجول ریونّا  کےسیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد  بی  جےپی اور شیوسینا کیلئے اپنا منہ چھپانا مشکل ہوگیا ہے مگر دونوں ہی پارٹیاں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُلٹا کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

کرناٹک میں’’ پرجول ریونّا ‘‘ کا اسکینڈل ملک کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل؛ وائرل ویڈیو زاور پین ڈرائیو کا چرچا

پچھلے چار پانچ دنوں سے ریاست کرناٹک میں وائرل ویڈیو اور پین ڈرائیو کا چرچا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بہت سے فحش ویڈیوز وہاٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک پین ڈرائیو ہے جس میں ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو ...

پرجول ریونّا جے ڈی ایس سے معطل، ریاست کی حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی سے پارٹی بیک فٹ پر

جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے ...