مرکزی حکومت کو کسانوں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے:بیاریڈی

Source: S.O. News Service | Published on 25th September 2022, 11:55 AM | ریاستی خبریں |

کولار، 25؍ستمبر(ایس او نیوز؍نامہ نگار) مرکزی حکومت دولتمند طبقے کیلئے ایک پالیسی اور غریبوں کیلئے الگ پالیسی اختیار کی ہوئی ہے،جس سے غریب عوام کو مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے،ملک کے عوام حکومت کی ان غلط پالیسیوں سے بیزار آچکے ہیں اور ہرحال میں حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا عہد کرلیاہے۔یہ بات کرناٹک پرانتا رعیت سنگھا کے صدر جی سی بیاریڈی نے کہی۔

انہوں نے یہاں ٹاؤن کے وینکٹیشور کلیان منٹپ میں گزشتہ روز رعیت سنگھا کے ضلعی سمیلن کی قراردادوں کا اجراء کرنے کے بعداخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کو کسانوں کے تعلق سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ادانی کی آمدنی سالانہ 11لاکھ کروڑ اور امبانی کی آمدنی سالانہ 9لاکھ کروڑ روپئے ہے،بینکوں کے ذریعے یہ لوگ کروڑوں روپئے قرض حاصل کئے ہوئے ہیں اور ان کی کروڑوں کی رقم معاف بھی کردی گئی ہے اورحکومت خود انہیں بیرونی ممالک روانہ کرنے میں مدد کی ہے۔مگر افسوس کہ ملک کے عوام کو اناج فراہم کرنے والے چھوٹے کسانوں کی چھوٹی سے رقم بھی معاف نہیں کی جاتی،انہیں تنگ کیاجاتاہے او ر قرض کی وصولی کیلئے ان کے گھروں کے سامنے ڈھول تک بجاکر ان کی بے عزتی کی جاتی ہے۔یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔مرکزی حکومت کی اس کسان مخالف پالیسی کی ملک بھر میں مذمت کی جانی چاہئے اور کسانوں کے مطالبات پورے کرنے حکومت پر دباؤ ڈالا جاناچاہئے،اس کیلئے تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ اس اجلاس میں کارپوریٹ اور سرمایہ کاروں کے حق میں ریاستی حکومت کی طرف سے بنائے گئے ایکٹوں اور کسان مخالف ایکٹوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار دار منظور کی گئی ہے،اس کے علاوہ آم کے کاشتکاروں کے مسائل حل کرنے کا بھی مطالبہ کیاگیاہے۔

کرناٹک پرانتا رعیت سنگھا کے ریاستی جنرل سکریٹری یو بسوراج نے کاکہا کہ لینڈ ریفارم ایکٹ کے تحت کسانوں کو زمین فراہم کرنے کا انتظام کیاجاناچاہئے،پرائیویٹ کمپنیوں کو اس ملک کی زرعی زمین لوٹنے کا موقع دیاجارہاہے،ضلع میں 3.40لاکھ کسان موجو دہیں،جن میں سے صرف 2لاکھ کسان ہی زراعت کے شعبے سے جڑے ہوئے ہیں،ان کسانوں کو بھی حکومت کی طرف سے ملنے والی سہولتیں ٹھیک سے نہیں مل پارہی ہیں۔اس موقع پر کے پی آر ایس ضلعی صدر پی آر سوریہ نارائن،کسان لیڈر بی وی شیواریڈی،ڈاکٹر وینکٹ چلا،ایس سی مرلی ناتھن، ایم ایس کوٹیش، نوین کمار اور دیگر حاضر تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

پرجو َل ریونّا پارٹی سے معطل ، ملک سے فرار پر سوال، قومی خواتین کمیشن حرکت میں آیا، رپورٹ مانگی

کرناٹک میں   این  ڈی اے کے ایم پی اور موجودہ امیدوار  پرجول ریونّا  کےسیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد  بی  جےپی اور شیوسینا کیلئے اپنا منہ چھپانا مشکل ہوگیا ہے مگر دونوں ہی پارٹیاں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُلٹا کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

کرناٹک میں’’ پرجول ریونّا ‘‘ کا اسکینڈل ملک کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل؛ وائرل ویڈیو زاور پین ڈرائیو کا چرچا

پچھلے چار پانچ دنوں سے ریاست کرناٹک میں وائرل ویڈیو اور پین ڈرائیو کا چرچا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بہت سے فحش ویڈیوز وہاٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک پین ڈرائیو ہے جس میں ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو ...

پرجول ریونّا جے ڈی ایس سے معطل، ریاست کی حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی سے پارٹی بیک فٹ پر

جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے ...