مرکزی حکومت کو کسانوں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے:بیاریڈی
کولار، 25؍ستمبر(ایس او نیوز؍نامہ نگار) مرکزی حکومت دولتمند طبقے کیلئے ایک پالیسی اور غریبوں کیلئے الگ پالیسی اختیار کی ہوئی ہے،جس سے غریب عوام کو مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے،ملک کے عوام حکومت کی ان غلط پالیسیوں سے بیزار آچکے ہیں اور ہرحال میں حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا عہد کرلیاہے۔یہ بات کرناٹک پرانتا رعیت سنگھا کے صدر جی سی بیاریڈی نے کہی۔
انہوں نے یہاں ٹاؤن کے وینکٹیشور کلیان منٹپ میں گزشتہ روز رعیت سنگھا کے ضلعی سمیلن کی قراردادوں کا اجراء کرنے کے بعداخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کو کسانوں کے تعلق سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ادانی کی آمدنی سالانہ 11لاکھ کروڑ اور امبانی کی آمدنی سالانہ 9لاکھ کروڑ روپئے ہے،بینکوں کے ذریعے یہ لوگ کروڑوں روپئے قرض حاصل کئے ہوئے ہیں اور ان کی کروڑوں کی رقم معاف بھی کردی گئی ہے اورحکومت خود انہیں بیرونی ممالک روانہ کرنے میں مدد کی ہے۔مگر افسوس کہ ملک کے عوام کو اناج فراہم کرنے والے چھوٹے کسانوں کی چھوٹی سے رقم بھی معاف نہیں کی جاتی،انہیں تنگ کیاجاتاہے او ر قرض کی وصولی کیلئے ان کے گھروں کے سامنے ڈھول تک بجاکر ان کی بے عزتی کی جاتی ہے۔یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔مرکزی حکومت کی اس کسان مخالف پالیسی کی ملک بھر میں مذمت کی جانی چاہئے اور کسانوں کے مطالبات پورے کرنے حکومت پر دباؤ ڈالا جاناچاہئے،اس کیلئے تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ اس اجلاس میں کارپوریٹ اور سرمایہ کاروں کے حق میں ریاستی حکومت کی طرف سے بنائے گئے ایکٹوں اور کسان مخالف ایکٹوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار دار منظور کی گئی ہے،اس کے علاوہ آم کے کاشتکاروں کے مسائل حل کرنے کا بھی مطالبہ کیاگیاہے۔
کرناٹک پرانتا رعیت سنگھا کے ریاستی جنرل سکریٹری یو بسوراج نے کاکہا کہ لینڈ ریفارم ایکٹ کے تحت کسانوں کو زمین فراہم کرنے کا انتظام کیاجاناچاہئے،پرائیویٹ کمپنیوں کو اس ملک کی زرعی زمین لوٹنے کا موقع دیاجارہاہے،ضلع میں 3.40لاکھ کسان موجو دہیں،جن میں سے صرف 2لاکھ کسان ہی زراعت کے شعبے سے جڑے ہوئے ہیں،ان کسانوں کو بھی حکومت کی طرف سے ملنے والی سہولتیں ٹھیک سے نہیں مل پارہی ہیں۔اس موقع پر کے پی آر ایس ضلعی صدر پی آر سوریہ نارائن،کسان لیڈر بی وی شیواریڈی،ڈاکٹر وینکٹ چلا،ایس سی مرلی ناتھن، ایم ایس کوٹیش، نوین کمار اور دیگر حاضر تھے۔