بھٹکل 21/اپریل (ایس او نیوز) بحر عرب میں غرق ہونے والے دو لوگوں میں ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا، البتہ دوسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ واردات آج اتوار شام قریب چھ بجے شہر سے دس کلومیٹر دور سوڈی گیدّے کے قریب ہاڈین مُولّی ہیتلو سمندر میں پیش آئی۔
جائے وقوع پر موجود ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دو یا تین آٹور کشہ پر سوار قریب آٹھ سے دس لوگ سمندر کی سیر کے لئے پہنچے تھے، جس میں سے ایک چودہ سالہ لڑکا اور ایک 22 سالہ نوجوان سمندر میں تیرنے کے لئے اُترے تھے، باقی لوگ سمندر کنارے ہی موجوں کا نظارہ کررہے تھے کہ تیرتے تیرتے لڑکا کافی آگے نکل گیا اور بری طرح پھنس گیا، اُسے جب واپس آنے نہیں ہورہا تھا تو اُس نے مدد کے لئے پکارا، اسے دیکھ کر دوسرا نوجوان اسے بچانے کی غرض سے آگے بڑھا، مگر لڑکے کے قریب پہنچنے سے پہلے ہی وہ خود ڈوبنے لگا۔ ایسے میں کنارے پر موجود لوگوں نے مدد کے لئے لوگوں کو پکارنا شروع کردیا۔ جس کے دوران مقامی ماہی گیر فوری طور پر ان کی مدد کے لئے آگے بڑھے، جس کے دوران 14 سالہ لڑکے تک پہنچ گئے اور اُسے باہر نکال لانے میں کامیاب ہوگئے مگر اس دوران 22 سالہ نوجوان سمندر میں ہی غرق ہوکرلاپتہ ہوچکا تھا۔ لڑکا جس کی شناخت انعام اللہ ابن مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی کی حیثیت سے کی گئی ہے، اسے کنارے لانے کے بعد بچانے کی کوشش کی گئی، مگر بتایا گیا ہے کہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی اس نے دم توڑدیا۔ انا للہ و اناالیہ راجعون۔ 22 سالہ نوجوان جس کی شناخت حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی حیثیت سے کی گئی ہے، رپورٹ تحریر کرنے تک اس کی تلاش جاری تھی۔ پتہ چلا ہے کہ انعام اللہ اور کاشف دونوں خالہ زاد بھائی ہیں۔
شام چھ بجے جیسے ہی واقعے کی اطلاع سوشیل میڈیا کے ذریعے مقامی لوگوں تک پھیلی، سینکڑوں نوجوان جائے وقوع پر پہنچنے لگے۔ قریب سونوجوانوں نے انسانی زنجیر بناتے ہوئے سمندر میں اُترکر تلاشی مہم شروع کردی، اسی طرح بعض ماہی گیروں نے بھی چھوٹی کشتیوں کی مدد سے کاشف کو تلاش کرنے کی کافی کوشش کی، مگر رات کا اندھیرا پھیلنے پر بھی اس کا کوئی پتہ نہیں چل پایا۔
رپورٹ تحریر کرنے تک جائے وقوع پر نوجوان سینکڑوں کی تعداد میں موجود تھے، فائر بریگیڈکا عملہ اور مضافاتی پولس انسپکٹر چندن گوپال بھی اپنے عملہ کے ساتھ موجود تھے۔