یوگی آدتیہ ناتھ کو بم سے اڑانے کی دھمکی ،مسلم نام سے بھیجا گیا تھا ای میل؛ تاہر سنگھ اور اوم پرکاش گرفتار
لکھنؤ،5/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) مسلم ناموں سے ای میل روانہ کرکے رام مندر،اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اورایس ٹی ایف چیف کو بم سےاڑانے کی دھمکی دینے کے معاملے میں پولس نے دو غیر مسلموں کو گرفتار کرلیا ہے، جن کی شناخت تاہر سنگھ اور اوم پرکاش مشرا ن کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق انہوں نے’ زبیرخان اور عالم انصاری ‘نام سے دو فرضی ای میل آئی ڈی بنائیں اورملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے اور غیر مسلمانوں کو مسلمانوں کے خلاف اُکسانے کے مقصد سے اس طرح کا دھمکی آمیز ای میل روانہ کیا۔ایس ٹی ایف ذرائع کے مطابق اس کیس کا ماسٹر مائنڈدیویندرتیواری ہے جو بھارتیہ کسان منچ اوربھارتیہ گئو سیواپریشدکا قومی صدر ہے۔ اس نے یہ سازش شہرت اور سیکوریٹی حاصل کرنے کے لئے رچی تھی۔حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ اس نے حماس کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے حکومت سے اسرائیل جانے کی اجازت بھی مانگی تھی۔پولیس اس کی تلاش میں جگہ جگہ چھاپے مار رہی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم ناموں سے فرضی فیس بُک یا ٹویٹر اکائونٹ بنانے یا پھر ای میل آئی ڈی بناکرمسلمانوں کو بدنام کرنے کا معاملہ کوئی نیا نہیں ہے مگر لکھنؤ میں یوپی ایس ٹی ایف نے جن دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے وہ حیرت انگیزہے۔گرفتارملزمین تاہر سنگھ پرتھوی راج سنگھ( گونڈہ) اور اوم پرکاش بھرت بھووال مشرا (گونڈہ) نے ایس ٹی ایف کے سامنے اقبال جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بھارتیہ کسان منچ اوربھارتیہ گئو سیواپریشدکے قومی صدردیویندرتیواری کے کہنے پر فرضی میل آئی ڈی بنائی تھی اور پھر تیواری کےہی میل آئی ڈی پر دھمکی آمیز خط بھیجاجسے اس نے اپنی جان کا خطرہ بتاتے ہوئے اپنے ٹویٹر ہینڈل سےوزیراعظم مودی،وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ، یوپی پولیس اور میڈیا کوبھیجا اورسیکوریٹی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق دیویندرتیواری نےیہ سازش شہرت اورسیکوریٹی حاصل کرنے کے لئے رچی تھی اور اس کی کئی تصویریں برسرااقتدارشخصیات کے ساتھ ہیں۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اعلیٰ رسوخ والاشخص ہے،اس کے خلاف لکھنؤ میں کئی مقدمے بھی درج ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ اس نے حماس کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے حکومت سے اسرائیل جانے کی اجازت بھی مانگی تھی۔ ایس ٹی ایف کی تحقیقات میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ اس پوری سازش کا ماسٹر مائنڈ خود دیویندر تیواری ہے۔ گرفتار ملزمین نے بتایا کہ دیویندر تیواری نے ایسا کرنے کےلئےکہا تھا تا کہ اسے سیکوریٹی مل سکے اور اسکی شہرت ہوسکے۔ دیویندر تیواری نےٹویٹ کرکے لکھا تھا کہ’’آج،۲۷؍ دسمبر۲۰۲۳ء کو دوپہر۲بجکر۷؍منٹ پراتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی، ایس ٹی ایف کے سربراہ امیتابھ یش اورمجھے ایک بار پھر زبیر خان نامی شخص کی طرف سے ایک ای میل موصول ہوا ہے جس میں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس حوالے سے میں موصول ہونے والی میل کی فوٹو کاپی منسلک کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ سے سیکوریٹی و تحقیقات کامطالبہ کرتا ہوں اور اگر اس پر نوٹس نہ لیا گیا تو شاید میں مان لوں گا کہ اب میرانمبر ان جہادیوں کی جانب سےبلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے اور بہت جلد میں بھی گئوسیوا کے نام پرشہید ہوسکتا ہوں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دیویندرتیواری نے خودکو’ہندورکشاسیل‘ کا صدر بتاتے ہوئے ریاست کے وزیراعلیٰ سےاجازت طلب کی تھی کہ اسے اسرائیل جانے کا موقع دیاجائے تاکہ وہ ’حماس‘ کے خلاف جنگ میں شامل ہو سکے۔اس واقعہ سے قبل دیویندر نے ۲۰؍ستمبر۲۰۲۳ءکو لکھنؤ پولیس کمشنراور ۱۰؍ا کتوبر ۲۰۲۳ء کووزیراعلیٰ کو درخواست بھیج کر اپنی جان کا خطرہ بتاتے ہوئے سیکوریٹی مہیا کرانے کا مطالبہ کیا تھا اور ۲۰؍نومبر۲۰۲۳ءکولکھنؤ کے عالم باغ کوتوالی میں اپنی جان کا خطرہ بتاتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کی تحریردی تھی۔ایس ٹی ایف ذرائع کے مطابق ،دیویندر نے اس سلسلے میں عالم باغ اورسوشانت گولف سٹی تھانوں میں دھمکی کے ای میل بھیجنے کا الزام لگا کر سنگین دفعات میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔