بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل
بھٹکل 22/اپریل (ایس او نیوز) اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20 کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ کے بعد صبح گیارہ بجے تنظیم ملیہ جمعہ مسجد نوائط کالونی میں نماز جنازہ ادا کی گئی پھر نوائط کالونی قبرستان میں تدفین میں عمل میں آئی۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگ جنازے میں شریک ہوئے اور اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے حق میں مغفرت کی دعائیں کیں اور گھر والوں کو صبر کرنے کی تلقین کی۔
یاد رہے کہ اتوار شام کو ایک چودہ سالہ لڑکا انعام اللہ ابن مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی اور نوجوان عالم و حافظ قران محمد کاشف رکن الدین بحر عرب میں غرق ہوگئے تھے۔ انعام اللہ کو اُسی وقت سمندر سے برآمد کرلیا گیا تھا جو بعد میں انتقال کرگیا تھا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد رات قریب ساڑھے گیارہ بجے اس لڑکے کی نماز جنازہ نوائط کالونی تنظیم جمعہ مسجد میں ادا کرکے نوائط کالونی قبرستان میں تدفین میں عمل آئی تھی، مگر کاشف کا پتہ نہیں چل پایا تھا۔
ماہر تیراک اورغوطہ خور نوجوانوں کی ٹیم نے پوری رات کاشف کی تلاشی مہم جاری رکھی، اس موقع پر بعض نوجوانوں نے طاقتور بیٹریوں کا استعمال کرتے ہوئے سمندر کنارے کھڑے ہوکر غوطہ خوروں کی مدد کی۔
رات کے آٓخری پہر میں فجر کی اذان سے کچھ منٹ پہلے جب سمندر کا پانی اُترنے لگا تو نعش خود بخود اوپر آگئی اور نوجوانوں نے فوری نعش کو بھٹکل سرکاری اسپتال منتقل کیا۔ میت سرکاری اسپتال منتقل کرنے کی اطلاع ملتے ہی سینکڑوں لوگ فجر کی نماز کے بعد سرکاری اسپتال پہنچ گئے اور میت کا آخری دیدار کرتے ہوئے گھر والوں کے ساتھ تعزیت کی۔
پوسٹ مارٹم کے بعد میت اُن کے مکان آزاد نگر فرسٹ کراس لے جائی گئی، یہاں بھی سینکڑوں لوگوں نے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کی، پھر ضروری کاروائیوں کے بعدصبح گیارہ بجے تنظیم جمعہ مسجد میں نماز جنازہ کے بعد قریبی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔