چکمگلورو میں مرکزی وزیر شوبھا کرندلاجے کے خلاف پارٹی کارکنان نے لگائے "واپس جاو" کے نعرے
چکمگلورو ، 11 / مارچ (ایس او نیوز) اڈپی چکمگلورو حلقے سے بی جے پی کی رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر شوبھا کرندلا جے کے خلاف انہیں کی پارٹی کے کارکنان اور لیڈروں نے پارٹی کے دفتر میں ہی اپنی نارضگی کا مظاہرا کرتے ہوئے اچانک احتجاجی مظاہرہ کیا اور "واپس جاو" کے نعرے لگائے ۔ اس کی وجہ سے شوبھا کرندلاجے اور ان کے ساتھ موجود پارٹی لیڈروں کو بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ۔
معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی کی طرف سے درج فہرست قبائلیوں کے تعلق سے ایک جائزاتی کنوینشن پارٹی دفتر میں منعقد کیا گیا تھا جس میں بی جے پی شیڈول ٹرائب مورچہ کے ریاستی صدر بنگارو ہنومنتھو، سابق وزیر آراگا جیانیندرا، الیکشن انچارج بھانو پرکاش، بی جے پی ضلع صدر ایم آر دیو راج شیٹی اور سی ٹی روی وغیرہ شریک تھے ۔
جیسے ہی پارٹی لیڈروں نے خطاب کرنا شروع کیا تو سیکڑوں پارٹی کارکنان نے "شوبھا ، واپس جاو" کے نعرے بلند کرنا شروع کیا اور لیڈروں پر سے اصرار کے ساتھ مطالبہ کیا کہ اس مرتبہ پارلیمانی الیکشن میں شوبھا کرندلاجے کو ٹکٹ نہ دینے کے لئے دباو بنایا جائے ۔ نعرے بازوں نے یہ مطالبہ بھی رکھا کہ شوبھا کے بجائے آنے والے الیکشن میں سی ٹی روی کو ٹکٹ دیا جائے ۔
سی ٹی روی سمیت دیگر لیڈروں نے پارٹی کارکنان کو خاموش کرنے کی لاکھ کوشش کی مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا، اجلاس میں افراتفری مچ گئی اور ایک مرحلے پر پارٹی کارکنان اور لیڈران کے بیچ زبانی تکرار تیز ہوگئی ۔ اس کے بعد پارٹی کارکنان نے دفتر کے سامنے ہی شوبھا کرندلاجے کے خلاف احتجاج شروع کیا اور نعرے بازی جاری رکھی ۔
اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے ناراض کارکنان نے کہا کہ ہم نے اڈپی - چکمگلورو حلقے سے دو مرتبہ شوبھا کرندلاجے کی جیت کو یقینی بنایا تھا ۔ لیکن منتخب ہونے کے بعد وہ ہمارے مسائل حل کرنے میں ناکام رہیں ۔ اس ضلع کے پانچ اسمبلی حلقوں میں پانچ بی جے پی امیدواروں کی شکست کے لئے شوبھا ذمہ دار ہیں ۔ اگر اس مرتبہ پارٹی کمان انہیں ٹکٹ دینے پر بضد ہے تو پھر ان کی شکست ٹالی نہیں جا سکتی ۔ پارٹی کے لیڈران اور کارکنان شوبھا سے غیر مطمئن ہیں اور وہ ان کے لئے انتخابی مہم چلانے سے دور رہیں گے ۔ شوبھا کو چھوڑ کر کسی کو بھی ٹکٹ دیا جائے ۔ یہ ٹکٹ سی ٹی روی کو دیا جانا چاہیے جو پارٹی کے لئے پوری طرح مخلص ہیں ۔
احتجاجی کارکنان نے اس بات پر بھی اپنی ناراضگی جتائی کہ ایڈی یورپا نے ہائی کمان سے پہلے ہی شوبھا کرندلاجے کو امیدوار بنانے کے تعلق سے ہر جگہ مشہور کر دیا ہے ۔
ٹمکورو میں سومنا کے خلاف نعرے بازی :اسی طرح ٹمکورو پارلیمانی حلقے سے ملی خبر کے مطابق یہاں سابق وزیر اور پارلیمانی ٹکٹ کے خواہشمند وی سومنّا کے خلاف بھی بی جے پی کارکنان نے مظاہرا کیا اور"واپس جاو" کے نعرے لگائے ۔ بتایا جاتا ہے کہ تپتوراور دیگر مقامات سے بی جے پی کے کارکنان کیبنہلّی کراس پر جمع ہوئے اور رکن پارلیمان جی ایس بسواراجو اور سومنّا کے خلاف نیشنل ہائی وے پر راستہ روکو احتجاج کیا ۔ مخالفانہ نعرے بازی کے ساتھ سڑک پر ٹائر بھی جلائے گئے ۔ ان مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سابق رکن پارلیمان جی سی مادھو سوامی کو اس مرتبہ امیدوار بنایا جائے۔
اس موقع پرمادھو سوامی کے ایک حامی نے اپنے جسم پر پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی تو پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے اسے روک لیا ۔
مظاہرین نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقامی لوگوں سے ہٹ کر باہر کے لوگوں کو ٹمکورو حلقے سے امیدوار بنایا جائے گا اور پارٹی کارکنان کو اعتماد میں لیے بغیر مٹھوں کے سوامیوں سے ملاقاتیں کرکے الیکشن لڑنے کی کوششیں کی ہونگی تو پھر ایسے امیدوار کا الیکشن جیتنا مشکل ہو جائے گا ۔