بی جے پی کوہریانہ میں 5 اور راجستھان میں 6 سیٹوں پر چیلنج کا سامنا

Source: S.O. News Service | Published on 13th April 2024, 11:44 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 13/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے آئندہ عام انتخابات میں اپنی پارٹی کے لیے 370 سیٹوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جو ہریانہ اور راجستھان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے مینیجرز کے لیے کچھ پریشان کن لمحات کا باعث بن رہا ہے۔ بی جے پی نے ہریانہ اور راجستھان دونوں ریاستوں میں 2019 میں لوک سبھا کی تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن ووٹوں کی گنتی کے دن سے تقریباً 50 دن پہلے، اندرونی سروے یہ بتا رہے ہے کہ پارٹی کو ہریانہ میں پانچ اور  راجستھان میں چھ سیٹوں پر مقابلہ ہو سکتا ہے۔

ہندوستان ٹائمس میں شائع رپورٹ کے مطابق اس کو معلوم ہوا ہے کہ جن سیٹوں کو پارٹی کے مینیجرز نے نشان زد کیا ہے وہ ہریانہ کی 10 سیٹوں میں سے روہتک، سونی پت، سرسا، حصار اور کرنال ہیں۔ راجستھان میں، ایک اندرونی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی 25 سیٹوں میں سے باڑمیر، چورو، ناگور، دوسہ، ٹونک اور کرولی  پر مقابلہ ہے ۔اوپر دیئے گئے دو داخلی سروے بتاتے ہیں کہ امیدواروں کے خلاف کچھ واضح دباؤ ہے۔

مثال کے طور پر ہریانہ کی سرسا سیٹ کو لے لیں، جہاں بی جے پی نے راہل گاندھی کے سابق معاون اور دلت رہنما اشوک تنور کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جمعرات کو سرسا میں بی جے پی کی گاڑی پر پتھراؤ اور لاٹھیوں سے مارے جانے کا ویڈیو وائرل ہوا۔ جب کہ تنور نے کہا کہ وہ گاڑی میں نہیں تھے ۔ اندرونی سروے میں اٹھائے گئے سرخ نشان کے بارے میں پوچھے جانے پر تنور نے ان کو مسترد کر  دیا اور کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ ہم پچھلی بار کے فیصلے کو بڑے مارجن سے دہرائیں گے۔‘‘

ریاست میں بی جے پی رہنماؤں کے ایک گروہ نے کہا کہ تشویش کے کئی شعبے ہیں۔ سب سے پہلے، جاٹ ووٹوں کی بیگانگی جو تمام ووٹوں کا تقریباً ایک تہائی بنتی ہے۔ جاٹ کے غصے کا اندازہ ان کے رہنما بیرندر سنگھ اور ان کے بیٹے برجیندر سنگھ کے پارٹی سے نکلنے سے لگایا جا سکتا ہے۔ لیکن زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ اگنی پتھ اسکیم کے بارے میں ظاہری غصہ بھی ہے۔

برجیندر سنگھ نے خاص طور پر اس اسکیم کے بارے میں مسئلہ اٹھایا، جس نے فوج کے کئی دہائیوں پرانے بھرتی کے نظام سے ایک بڑی رخصتی کی نشاندہی کی جسے اس وقت بند کردیا گیا تھا جب قومی جمہوری اتحاد کی حکومت نے جون 2022 میں نئی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔  نئی اسکیم جس کو اگنیویر کہا جاتا ہے اس میں صرف چار سال کے لیے بھرتی ہوتی ہے ۔

دوسرا، دیگر پسماندہ طبقے یا او بی سی ووٹوں پر سوالیہ نشان۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں، جاٹ کی حمایت کی عدم موجودگی کو پورا کرنے کے لیے اس ووٹ کو مضبوط کرنے کی پارٹی کی کوشش زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوئی اور پارٹی ناکام رہی۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ پارٹی کے پاس نیا وزیر اعلیٰ، نایاب سنگھ سینی ہے، جو خود او بی سی ہیں۔تیسرا اہم عنصر کسانوں کے احتجاج کا دیرپا اثر ہےاور چوتھا، یہ تاثر کہ آبائی رہنماؤں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ تنور اور نوین جندال کو پارٹی میں شامل ہونے کے تقریباً فوراً بعد ٹکٹ مل گئے۔

ان سیٹوں پر بی جے پی کا ایک حل یہ ہے کہ وہ اپنے ٹرمپ کارڈ نریندر مودی کو استعمال کرے۔ جمعرات کو، مثال کے طور پر، انہوں نے راجستھان کے کرولی کا دورہ کیا، ایک مخصوص نشست جہاں بی جے پی پہلی بار ایک جاٹاو کو میدان میں اتار رہی ہے، اس امید میں کہ وہ کمیونٹی کو کانگریس سے دور کر دے گی۔چورو میں پارٹی کے موجودہ ایم پی راہل کاسوان کانگریس میں چلے گئے کیونکہ انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔ اور باڑمیر میں راجپوت پارٹی کی طرف سے میدان میں اتارے گئے شخص سے ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔

سینئر لیڈر ستیش پونیا جنہیں خود ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا تھا، نےاخبار  کو بتایا کہ’’ اگرچہ خدشات ہو سکتے ہیں لیکن بی جے پی  کاان تمام سیٹوں پر جیتنا یقینی ہے۔ جیسے جیسے انتخابات قریب آتے جائیں گے، یہ تمام خدشات ختم ہو جائیں گے اور مجھے یقین ہے کہ  لوگ بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے جمع  ہوں گے ۔"

پارٹی کے لیے دوسری تشویش شدید گرمی ہے۔ جہاں راجستھان میں انتخابات 26 اپریل تک ختم ہو جائیں گے، ہریانہ میں 25 مئی کو ہی انتخابات ہوں گے۔ رہنماؤں  کا کہنا ہے کہ پارہ بڑھنے کے ساتھ ووٹنگ بوتھ تک سب کو لانے کے لیے سب سے زیادہ وقف کیڈرز کی ضرورت ہوگی۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ ہریانہ دہلی سے متصل سیٹلائٹ ریاست ہے، اس لیے ڈبل انجن کا خواب بی جے پی کے لیے کام کرتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ریزرویشن کے سوال پر پی ایم مودی تلملا گئے ہیں، وہ بدلے کا رویہ اختیار کر رہے: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی

بی جے پی کے خلاف حملہ تیز کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر اے. ریونت ریڈی نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر سنگین الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ وہ بھگوا پارٹی سے اس کی ریزرویشن ختم کرنے کی مبینہ سازش کو لے کر سوال کیا، اس لیے ...

کورونا ویکسین کووی شیلڈ کے منفی اثرات کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، تحقیقاتی پینل تشکیل دینے کی درخواست

کووی شیلڈ ویکسین کے حفاظتی پہلوؤں پر تنازع اب سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ بدھ یکم مئی کو عدالت میں خطرے کے عوامل کا مطالعہ کرنے کے لیے ماہر طبی پینل تشکیل دینے کی درخواست کی گئی۔ اس کے علاوہ صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ کے خلاف الیکشن کمیشن کا سخت ایکشن، انتخابی تشہیر پر لگی پابندی

الیکشن کمیشن نے بدھ کے روز بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ کے. چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) کو کانگریس کے خلاف ان کے قابل اعتراض تبصروں کے لیے 48 گھنٹے تک انتخابی تشہیر کرنے سے روک دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 5 اپریل کو سرسیلا میں پریس کانفرنس کے دوران چندرشیکھر راؤ ...

شکست کے خوف میں مبتلا پی ایم مودی ’جھوٹ کی مشین‘ بن گئے ہیں: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نےآج ایک بار پھر پی ایم مودی پر اپنی تقریروں کے دوران جھوٹ بولنے کا سنگین الزام عائد کیا۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے تازہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ایک حیران، مایوس اور شکست خوردہ وزیر اعظم کی باتیں سنیے: کانگریس آپ کے ...

دہلی-پنجاب اور یوپی میں مئی میں شدید گرمی کی پیش گوئی، بہار-جھارکھنڈ میں لو چلنے کا امکان

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بدھ (یکم مئی) کو کہا کہ دہلی سمیت شمالی ہندوستان کے بیشتر علاقوں میں مئی کے مہینے میں زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے اور دو سرے چار دن تک لو چل سکتی ہے۔ آئی ایم ڈی کے سربراہ مرتیونجے مہاپاترا نے بتایا کہ شمالی ...

لوک سبھا انتخابات: بی ایس پی نے 6 سیٹوں پر امیدواروں کا کیا اعلان

 مایاوتی کی قیادت والی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے 6 امیدواروں کی نئی فہرست جاری کی ہے۔ بی ایس پی کی اس فہرست میں قیصر گنج، گونڈا، ڈومریاگنج، سنت کبیرنگر، بارابنکی اور اعظم گڑھ سیٹ سے امیدواروں کے نام شامل ہیں۔ پارٹی نے قیصر گنج سیٹ سے نریندر ...