بہار اسمبلی انتخاب: دوسرے مرحلہ میں نتیش کمار سمیت کئی سرکردہ لیڈروں کا وقار داؤ پر

Source: S.O. News Service | Published on 30th October 2020, 11:21 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ،30؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار میں 3 نومبر کو ہونے والے دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ کو لے کر سبھی سیاسی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ دوسرے مرحلے میں خاص طور سے جنتا دل یو اور آر جے ڈی کے امیدواروں پر لوگوں کی نگاہیں ہوں گی، کیونکہ اس مرحلہ میں بڑے بڑے ناموں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ جنتا دل یو اور آر جے ڈی کے سامنے اپنی اپنی گزشتہ سیٹیں بچانے کا بھی چیلنج ہے۔

دوسرے مرحلہ کی 94 اسمبلی سیٹوں میں سے گزشتہ انتخاب میں تقریباً ایک تہائی پر آر جے ڈی نے جیت درج کی تھی۔ اسی مرحلہ میں مہاگٹھ بندھن کی جانب سے وزیر اعلیٰ عہدہ کے امیدوار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کے بیٹے تیجسوی یادو اور ان کے بھائی و سابق وزیر تیج پرتاپ یادو سمیت کئی سرکردہ لیڈروں کی انتخابی قسمت طے ہونی ہے۔ جن 94 اسمبلی سیٹوں پر دوسرے مرحلہ میں ووٹنگ ہونی ہے، ان میں سے گزشتہ انتخاب میں آر جے ڈی کو 33، جنتا دل یو کو 30 جب کہ کانگریس کے 7 امیدوار جیتے تھے۔ این ڈی اے کو محض 22 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ پچھلے انتخاب میں جنتا دل یو مہاگٹھ بندھن کا حصہ تھی۔

دوسرے مرحلہ میں آر جے ڈی نے 56 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے ہیں جب کہ دیگر پر مہاگٹھ بندھن میں شامل دوسری پارٹیوں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 27 سیٹوں پر آر جے ڈی کا بی جے پی سے براہ راست مقابلہ ہے جب کہ 25 سیٹوں پر آر جے ڈی کا مقابلہ جنتا دل یو سے ہے۔ بی جے پی نے اس مرحلہ میں 46 امیدوار اور اس کی حلیف پارٹی جنتا دل یو نے 43 امیدوار اتارے ہیں۔

اس مرحلہ میں راگھو پور اور حسن پور سیٹ پر بھی ووٹنگ ہونی ہے جہاں سے تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو انتخابی میدان میں ہیں۔ اس کے علاوہ بھی مہاگٹھ بندھن کے 27 اراکین اسمبلی کو اپنی سیٹ بچانے کے چیلنج کا سامنا ہے۔ آر جے ڈی کے پرنسپل جنرل سکریٹری آلوک کمار مہتا اجیار پور سے آر جے ڈی امیدوار ہیں جب کہ سابق رکن پارلیمنٹ یوتھ آر جے ڈی کے صدر شیلیش کمار عرف بلو منڈل بیہہ پور سیٹ سے میدان میں ہیں۔ سابق رکن پارلیمنٹ آنند موہن کے بیٹے چیتن آنند شیوہر سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں جب کہ سابق رکن پارلیمنٹ راما سنگھ کی بیوی بینا سنگھ ویشالی کی مہنار سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہی ہیں۔ اداکار اور سابق رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا کے بیٹے لو سنہا کا سیاسی مستقبل بھی اس مرحلہ کے ووٹر طے کریں گے۔

بہر حال، دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ قریب ہے اور سبھی پارٹیوں کے لیڈران سڑکوں پر نکل کر خوب پسینہ بہا رہے ہیں۔ جنتا دل یو-بی جے پی اتحاد 2010 کی طرح اس بار ایک ساتھ میدان میں ہیں اور پرانا جادو ایک بار پھر چلنے کی امید کر رہے ہیں، حالانکہ آر جے ڈی-کانگریس اس بار بہت مضبوطی کے ساتھ میدان میں اتری ہے اس لیے این ڈی اے کے لیے راستہ بہت آسان نظر نہیں آ رہا۔

ایک نظر اس پر بھی

مدارس کانظام ِ تعلیم؛ وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہوناچاہیے: امیر جماعت اسلامی ہند سیدسعادت اللہ حسینی کا خطاب

مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند نے ''ہندوستان کے دینی مدارس (اسلامی اسکولوں) کے نصاب کی ضابطہ بندی'' کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے  جماعت اسلامی ہند کے امیرجناب سید سعادت اللہ حسینی نے کہا، ''ملک میں دینی مدارس کا نصاب اس وقت ...

4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے والی ہے، وزیر اعظم مودی خوفزدہ: تیجسوی یادو

 بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ پر لیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے جا رہی ہے۔ تیجسوی یادو پٹنہ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

وقت بدل رہا ہے، دوست دوست نہ رہا، پی ایم مودی کے بیان پر ملکارجن کھرگے کا جوابی حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے اڈانی-امبانی کے حوالے سے راہل گاندھی پر وزیر اعظم مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بدل رہا ہے۔ انتخابات کے تین مراحل ہو چکے ہیں اورمودی جی اپنے ہی دوستوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ...

تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کا حتمی ڈیٹا جاری، آسام میں سب سے زیادہ 81، یوپی میں سب سے کم 57 فیصد ووٹنگ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کل (7 مئی) کو مکمل ہو گئی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے رات 11.40 بجے جاری حتمی اعداد و شمار کے مطابق 11 ریاستوں کے 93 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ کی تعداد 64.40 رہی جبکہ الیکشن کمیشن کی بہت سی کوششوں کے باوجود اس بار بھی ووٹنگ کی فیصد 2019 سے 2.09 کم رہی۔ جن ...