بھٹکل: پانی کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے تعلقہ انتظامیہ تیار : کنوؤوں اور نالوں میں پانی کی سطح میں کمی ، گرمیوں میں کیا پھر ہوگا مسئلہ
بھٹکل :25؍فروری (ایس اؤ نیوز ) امسال ابھی تک تعلقہ بھر میں کہیں پر بھی پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ پیش نہیں آیا ہے ، البتہ آئندہ مہینہ پینے کے پانی کی قلت کا خدشہ ہے جس کے حل کےلئے تعلقہ انتظامیہ نے پوری تیاری کرلی ہے۔چند مقامات پر بورویلس کی کھدائی کی جارہی ہے تو بعض جگہوں پر کنوؤوں سے کیچڑ نکال کر صاف کیاجارہاہے۔
عام طورپر ہرسال تعلقہ کے مُنڈلی ، مُٹھلی، یلووڑی کوؤور ، کائی کنی ، مُرڈیشور، بینگرے کےعلاقوں میں پینےکےپانی کا مسئلہ دیکھاگیا ہے۔ چونکہ اس مرتبہ ڈسمبر تک بارش ہوئی ہے اسی لئے ابھی تک کہیں بھی پینے کے پانی کی تکلیف نہیں ہے۔ مگر اس وقت گرمی میں شدت کے ساتھ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤمیں کمی دیکھی جارہی ہے اور کنوؤوں کا پانی بھی دن گزرتےکم ہوتے دیکھاجارہاہے۔ انہی وجوہات کی بنا ء پر ضلع نگراں کاروزیر نے ٹاسک فور س کمیٹی کی میٹنگ منعقد کرتےہوئے افسران کو ہدایات دی ہیں کہ تعلقہ کے کسی بھی علاقے میں پینےکےپانی کی قلت نہ ہو اور عوام کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
ضلع انتظامیہ نے پینے کےپانی کو لے کر ٹینڈر بلایا ہے مارچ کے پہلے ہفتہ میں پوری کارروائی مکمل ہونےکا یقین ہے۔ تعلقہ کے 70-80 اسکول کنوؤوں میں بھی پانی کم ہورہاہے،اس کو دیکھتےہوئے محکمہ تعلیمات عامہ نے دوپہر کے کھانے کے لئے پانی کی قلت نہ ہو، اس کی تیاری کرلی ہے۔ چند جگہوں پر اسکولی کنوؤوں میں کیچڑ بھرا ہواہے اس کو نکالنے کا کام بھی شروع ہواہے۔ کڈوین کٹا ڈیم میں بھی کیچڑ بھرا پڑا ہے، گرمیوں میں پانی کم ہوسکتاہے۔ بھٹکل شہر اور جالی کےقریب 80فی صد عوام کڈوین کٹا ڈیم کے پانی پر ہی انحصار کرتے ہیں۔ تین برس پہلے ڈیم سے کیچڑ نکالاگیا تھا لیکن پوری طرح نہیں نکالا گیا تھا یہی وجہ ہے کہ اب دوبارہ ڈیم میں کافی کیچڑ بھرگیا ہے، اپریل ، مئی کے مہینوں میں پانی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہوسکتاہے۔ گمان غالب ہےکہ اس سال بھی پچھلے سال کی طرح ہفتہ میں دو مرتبہ پانی چھوڑا جائے گا۔ اسی طرح کوکتی کا تالاب بھی شہر کے لئے آب حیات کی مانند تھا اب وہاں بھی کیچڑ بھراہواہے۔ اگر تالاب سے کیچڑ نکالا جاتا ہے توتالاب بارش کے پانی سے بھر جاتاہے اور گرمیوں تک تالاب میں پانی جمع رہنے سے آس پاس کے کنوؤوں میں پانی کی سطح برقرار رکھنےمیں سہولت ہوتی تھی ۔ تعلقہ میں جن جیون مشن کے تحت جاری کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ چند مقامات پر لاکھوں روپئے لاگت سے تعمیر کئے گئے پینےکے پانی کے منصوبے ٹھیک طرح سے پانی کا سراغ نہ ملنے یا پھر کسی وجہ سے ادھورے پڑے ہیں۔ ہرسال تعلقہ کے چندایک مقامات پر عوام پینے کےپانی کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرتے رہےہیں۔ بعض جگہوں پر مستقل حل کےلئے منصوبہ جات کی تشکیل کی جاتی ہے اور کچھ مقامات پر مسئلہ جوں کا توں برقرار رہتا ہے ۔
تعلقہ میں پینےکے پانی کی قلت کے متعلق تعلقہ پنچایت افسر اور بی ای اؤ وی ڈی موگیر نے بتایا کہ بھٹکل تعلقہ میں پینے کے پانی کے متعلق کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ کسی بھی گرام پنچایت علاقے میں پینےکے پانی کا مسئلہ پیدا ہوتاہے تو فوری طورپر توجہ دینے اور اعلیٰ افسران تک جانکاری پہنچانے کےلئے نوڈل افسران اور پی ڈی اؤ کو ہدایات دی گئی ہیں۔ اسکولوں میں دوپہر کے کھانےکے لئے پانی کی قلت نہ ہو اس سلسلےمیں کئی اقدامات کئے گئےہیں۔افسر نے ٹاسک فورس میٹنگ میں جو فیصلے لئے ہیں اس کے مطابق ضروری اقدامات کئے جانےکی جانکاری دی ہے۔
مقامی تحصیلدار تپے سوامی نے بتایا کہ تعلقہ میں ابھی تک کہیں بھی پانی کی قلت کا مسئلہ پیدا نہیں ہواہے۔ مگر ہم اس سلسلے میں بیدار ہیں اور پوری تیاری کرلی ہے۔ ضلع انتظامیہ نے پانی کے متعلق ٹینڈر بلایا ہے ۔ تعلقہ کے کسی بھی علاقےمیں پانی کی قلت ہوتی ہے تو اس کو حل کرنےکی تیاری ہونےکی جانکاری دی۔ معاون انجنئیر ملپا مڈیوال نے بتایا کہ ابھی تک کہیں بھی پانی کی قلت نہیں ہوئی ہے، جہاں جہاں پانی کا مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے ان مقامات کی فہرست طلب کی گئی ہے، جہاں کہیں کمی ہوگی وہاں فوری طورپر کارروائی کی جائے گی۔ ابھی سے ہی کئی مقامات پر بورویل کی کھدائی اور کنوؤوں سےکیچڑ نکالنے کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔