بھٹکل : تاریخی سرابی ندی کی صفائی سمیت گہرائی بحال کرنے اورغوثیہ اسٹریٹ کے پمپنگ اسٹیشن کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ لے کرنکالی گئی احتجاجی ریلی
بھٹکل 2 / مارچ (ایس او نیوز) بھٹکل کی تاریخی 'سرابی' ندی سے گندگی نکالنے ، اس کی گہرائی بڑھانے اور غوثیہ اسٹریٹ کے سیویج پمپنگ اسٹیشن کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے مطالبات کے ساتھ 'سرابی ندی ہوراٹا سمیتی ' نے احتجاجی ریلی نکالی جس میں بچوں سمیت سیکڑوں افراد نے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈس کے ساتھ حصہ لیا ۔
جناب مصطفیٰ عسکری کی کنوینر شپ میں قلب شہر کے برنی میدان سے نکلنے والی احتجاجی ریلی چوک بازار اور مین روڈ سے ہوتے ہوئے پرانے بس اسٹینڈ پر پہنچی تو مظاہرین نے یہاں پر واقع ٹی ایم سی دفتر کے سامنے میونسپل افسران کی طرف سے اس مسئلے کی طرف توجہ نہ دینے کے خلاف نعرے بازی کی ۔
احتجاجی ریلی اولڈ بس اسٹینڈ سے نیشنل ہائی وے ہوتے ہوئے شمس الدین سرکل سے گھوم کر منی ودھان سودھا پہنچی۔ جہاںمظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ہوراٹا سمیتی کے رکن ڈاکٹر محمد حنیف شباب نے اس ندی کی درگت اور بدحالی پر سخت تنقید کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور تعلقہ انتظامیہ کو اس کا ذمہ دار قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سرابی ندی بھٹکل کا ایک تاریخی ورثہ ہے جو کبھی شہر کی لائف لائن اور سمندری راستے سے شہر میں داخلے کا شاندار راستہ ہوا کرتی تھی اور اب ایک گٹر کا نالہ بن کر رہ گئی ہے ۔ اس کے علاوہ پرانے نشیبی شہر کے گھروں کے کنویں گندے پانی سے آلودہ ہوگئے ہیں اور لوگ دوسری جگہ منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک مہینے کے اندر اس ندی کو گندگی ، آلودگی اور کچرے سے پاک کرنے کے سمت میں اقدام نہیں کیا گیا تو پھر اس کے خلاف زبردست احتجاج اور مسلسل جدوجہد کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔
قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر جناب عنایت اللہ شاہ بندی نے خطاب کرتے ہوئے تعلقہ انتظامیہ پر زور دیا کہ سرابی ندی کے ساتھ شہر میں ڈرینیج اور برساتی پانی کی نکاسی کے دوران درپیش سیلاب وغیرہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی طرف توجہ دے اور پریشان حال عوام کو راحت پہنچانے کے اقدامات کرے ۔ ورنہ آئندہ شہر کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر اس سے بھی زیادہ بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا ۔
سمیتی کے ایک اور رکن جناب اِمشاد مختصر نے میمورنڈم پڑھ کر سنایا جس میں لکھا گیا تھا کہ تعلقہ کے غوثیہ اسٹریٹ میں انڈرگراونڈ ڈرینج (یو جی ڈی) سسٹم کے تحت جب سے پمپنگ اسٹیشن قائم ہوا ہے ، قریبی سرابی ندی میں گٹر کا پانی چھوڑے جانے سے ندی آج اس حال کو پہنچ چکی ہے کہ ندی کے اطراف کے تمام علاقوں کے کنویں خراب ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں، حال ہی میں شہر میں جب ڈینگو پھیلا تھا تو زیادہ تر مریض ان ہی علاقوں کے تھے اور ڈینگو سے بعض مریض جان سے بھی ہاتھ دھوچکے ہیں۔ ندی کی پرانی شان کو واپس لانے کے لئے ندی کی صفائی کرنے اور اسے گہرا کرنے سمیت ندی کی اطراف پچنگ کرنے کا مطالبہ میمورنڈم میں کیا گیا ہے اسی کے ساتھ سرابی ندی کوموجودہ حالت میں پہنچانے کے لئے پمپنگ اسٹیشن کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اُسے دوسری جگہ منتقل کرنے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کی غیر موجودگی میں دفتر کی اسٹاف نے میمورنڈم وصول کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمیتی کے رکن قیصر محتشم نے تعلقہ انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس مسئلے کو حل کرنے میں تاخیر ہوئی تو ہوراٹا سمیتی اگلی بار 'ودھان سودھا چلو' احتجاج منعقد کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹے گی ۔ سمیتی کے ذمہ داران بالخصوص مولوی انجم گنگاولی ندوی، مولوی ارشاد نائطے ندوی، شمعون حاجی فقیہ، مُبشر حُسین ہلارے، اشفاق کے ایم، مولوی جوّاد رکن الدین، زُبیر آرمار، عبدالسمیع میڈیکل، فیاض مُلّا، امتیاز اُدیاور، زُبیر سدی باپا، غزالی،اسلم ولکی، محمد غوث، نذیر قاسمجی، محتشم جان عبدالرحمن،نعیم موٹیا، جیلانی شاہ بندری، ایڈوکیٹ عمران لنکا، سٹی میڈیکل اقبال، محمد حُسین معلم ، ساجد مصباح، محتشم برنی ہاشم، بشیر دامدا، ایس ایم عبدالعظیم منڈے، امیرحمزہ، سعود لنکا ، ہارون سید، عبدالرشید عیدروسہ، ارشاد سعدا، ضمیر، رئیس رکن الدین، عبدالباسط گولٹے سمیت کافی دیگر لوگ بھی موجود تھے
بتاتے چلیں کہ سرابی ندی کی صفائی اور گہرائی بحال کرنے کو لے کر کوسموس اسپورٹس سینٹر، مون اسٹار اسپورٹس سینٹر، سن شائین اسپورٹس سینٹر، لاین اسپورٹس سینٹر، رویل اسپورٹس سینٹر، شاہین مخدوم اسپورٹس سینٹر، الہلال اسپورٹس سینٹر، سلطانی ویلفیراسوسی ایشن اور شاندار اسپورٹس سینٹر کے دو، دو اراکین پر مشتمل سرابی ندی ہوراٹا سمیتی کے نام سے ایک کمیٹی ترتیب دی گئی ہے ، جبکہ اس کاز کو لے کر شہر کی دیگر تمام اسپورٹس سینٹروں سمیت قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی بھی حمایت حاصل ہے۔