بھٹکل کے اپاہج بچوں کی سنیہا خصوصی اسکول میں مشروم(البے) کی کاشت: اخراجات نبھانے کےلئے اسکول کا انوکھا طریقہ
بھٹکل :17؍جولائی (ایس اؤ نیوز) گزشتہ بیس برس زائد عرصہ سے اپاہج بچوں کی نگرانی و تربیت کرنےوالی کوگتی کی سنیہا خصوصی اسکول اخراجات کو برداشت نہ کرتے ہوئے اس کی بھرپائی کے لئے راستہ تلاش کرتے ہوئے اسکول کے اساتذہ کے ساتھ اسکول میں مشروم( البے)کی فصل اگاتے ہوئے حل ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔
سنیہا اسکول میں مختلف طبقات کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اسکول میں زیر تعلیم 35ذہنی اپاہج بچوں میں سے 20بچے بڑے ہوگئے ہیں۔ بچوں کو دووقت کا کھانا ، ان کی حفاظت اور تین اساتذہ کی تنخواہ دینا صدر مدرسہ مالتی ادیاور کے لئے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ اسکول ویان کے ڈیزل کے لئے بھی دقتیں درپیش ہیں۔ عطیہ کنندگان سے اسکول 20برسوں سے جاری تھی ۔ اسکول میں ہی بڑے ہوئے بچوں کےساتھ اساتذہ مشروم کی کاشت کرنےلگے ہیں۔ بنگلورو میں مقیم اپنی بہن کے ذریعے مشروم کے بیج منگوا کر اس کی کاشت کرتے ہوئے صدر مدرسہ نے اسکول کو بااختیار بنانے کا فیصلہ کیاہے۔ اس سلسلے میں ان کا کہنا ہے کہ اسکول چلانا ہمارے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے، مگر جب قدم اٹھایا ہے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اسی لئے یہ فیصلہ لیاگیا ہے۔ سماجی کارکنوں کے تعاون سے آگے بڑھنےکی امید ہے۔ اگر یومیہ 1000ہزار روپئے ہمیں کمائی ہوتی ہےتو ہماری محنت رنگ لائے گی۔