بھٹکل: مرڈیشور کے 5 اسکولوں میں چوری کی ناکام کوشش؛ دروازے اور الماریوں کو شدید نقصان؛ ایک اسکول سے دو ہزار روپیہ چرانے میں کامیاب ہوئے چور
بھٹکل 9/ستمبر (ایس او نیوز) تعلقہ کے مرڈیشور میں ایک ہی رات ایک ساتھ پانچ اسکولوں میں چوروں نے گھس کر چوری کی ناکام کوششیں کیں، مگر صرف ایک اسکول میں چور دو ہزار روپیہ نقد رقم چرانے میں کامیاب رہے۔ چوری کی واردات جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو پیش آئی۔
جمعہ ہونے کی بناء پر تمام اسکولوں میں چھٹی تھی، البتہ اسکول کے واچ مین صبح اسکول کی لائٹوں کو بند کرنے کے لئے اسکول پہنچے تھے، واچ مین نے نے دیکھا کہ پانچوں اسکولوں کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں، اس نے فوراً جماعت کے ذمہ داران کو واقعے کی جانکاری دی۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت کے ایک ذمہ دار ظریف ہیجیب نے بتایا کہ نیشنل انگلش میڈیم اسکول، نیشنل اُردو میڈیم اسکول، نیشنل گرلز کالج، نیشنل سلور سینڈ اسکول اور اقراء انگلش میڈیم اسکول کے تمام داخلی دروازے ٹوٹے ہوئے پائے گئے، اسکول کے اندر جانے پر پتہ چلا کہ تمام الماریاں توڑی گئی ہیں اور سامان بکھرا پڑا ہے۔ چونکہ اسکولو ں میں کوئی رقم نہیں رکھی گئی تھی، اس لئے چوروں کو کہیں پر بھی رقم نہیں ملی، االبتہ نیشنل اُردو میڈیم اسکول میں ڈونیشن کی ڈبّی میں قریب دو ہزار روپئے جمع تھے، جسے توڑ کر رقم نکالی گئی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ اسکول میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں سے ریکارڈنگ کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔ ظریف کے مطابق رات قریب گیارہ بجے سے صبح چھ بجے تک کی ریکارڈنگ کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔
اطلاع ملتے ہی مرڈیشور پولس تھانہ کے اہلکار اسکولوں میں پہنچ کر نقصانات کا جائزہ لیا اور چوری کے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔ کاروار سے ڈاگ اسکواڈ کی بھی ٹیم مرڈیشور پہنچ کر اسکولوں کا معائنہ کیا۔
مرڈیشور کے عوام کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے اندر مرڈیشور کے نوائط کیری میں قریب 17 گھروں میں چوری کی وارداتیں پیش آئی ہیں، جس میں ہر مکان سے چار ، چار اور پانچ لاکھ روپیہ نقد رقم چوری ہوئے ہیں، ایک مکان سے قریب سات لاکھ مالیت کے سونے کے زیورات اور قریب تین لاکھ روپیہ نقدرقم بھی چوری ہوئی ہے، مگر پولس آتی ہے، تفتیش کرکے چلی جاتی ہے، مگر نہ چوریوں کا سلسلہ رُکنے کا نام لے رہا ہے اور نہ ہی چور پکڑے جارہے ہیں۔ عوام نے یہ بھی بتایا کہ مرڈیشور جماعت کے دفتر میں بھی چوری کی واردات پیش آچکی ہے جہاں سے قریب 55 ہزار روپیہ چور ی ہوئی تھی، مگر نہ چور پکڑے گئے اور نہ ہی مال واپس ملا۔ عوام پولس پر زور دے رہی ہے کہ چوری کی بڑھتی وارداتوں پر سخت کاروائی کی جائے اور چوروں کو پکڑنے کی طرف توجہ دی جائے۔