بھٹکل:31؍جنوری (ایس او نیوز) سیاسی لیڈران، ادیبوں ، صحافیوں ، تاریخی شخصیات سمیت معاشرے کے تقریبا ہر قسم کےلوگوں کے خلاف ہتک آمیز بیانات دینے والے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے نے جب ضلع اُترکنڑا کے ضلعی انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے کے خلاف بھی بیان دیا تو بھٹکل میں کانگریس نے فورا پریس کانفرنس کا انعقاد کرتے ہوئے آننت کمار ہیگڈے کے آناپ شناپ بیانات کی مذمت کردی۔ اس تعلق سے اخباری کانفرنس کا انعقاد کرتے ہوئے بھٹکل کے سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے کہا کہ آننت کمار ہیگڈے کو اببرداشت کرنا ضلع کے عوام کے لئے ممکن نہیں رہ گیا ہے اور اب ان کے خلاف احتجاج کرناضروری ہوگیا ہے۔
بھٹکل سرکٹ ہاؤس میں کانگریس کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منکال وئیدیا نے مرکزی وزیر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ یہ بات پوری دنیا جانتی ہے کہ اے آئی سی سی صدر راہول گاندھی سابق وزیرا عظم اندراگاندھی کے پوتے ہیں ۔ایسی تاریخی شخصیت کے متعلق اننت کمار ہیگڈے کا اناف شناف بکنا بالکل ناقابل قبول ہے، منکال وئیدیا کے مطابق اترکنڑا کی ترقی آر وی دیش پانڈے کی بہت بڑی دین ہے۔
دیش پانڈے کے متعلق دئیے گئے Percentage والے بیان پر منکال وئیدیا نے تیکھا وار کرتے ہوئے کہاکہ اننت کمار ہیگڈے نے اپنے تجربات کو بیان کیا ہے۔منکال وئیدیا کے مطابق اننت کمار کی باتوں سے ایسا لگتاہے کہ ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے، مزید بتایا کہ دستور کی طاقت پرہی اننت کمارنے انتخابات میں جیت درج کی تھی اور مرکزی وزیر بنے تھے مگر اب وہ دستور کو تبدیل کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔
منکال نے کہا کہ ہیگڈے نے ریاست کی ایک مضبوط اور پر اثر شخصیت سابق وزیرا علیٰ سدرامیا کو جوتے چاٹنے والے کہہ کر بے عزتی کی، ادیبوں کو بے عقل کہا، علاج کرنےو الے ڈاکٹروں کی پیٹائی کی، پھر کے پی سی سی صدر گُنڈوراؤ کے متعلق بہت ہی رکیک بات کہی۔منکال نے ہیگڈے کے ہاتھوں کو کٹ کرنے کا حکم دینے والے بیان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ نوجوانوں کو مشتعل کررہے ہیں۔
منکال وئیدیا نے کہا کہ ہیگڈے نے گزشتہ ودھان سبھاانتخابات کے دوران پریش میستا کانام استعمال کرتے ہوئے اُسے ہندو کہہ کرعوام کی توجہ اپنی طرف بٹور رہے تھے مگر اب کشتی سمیت سات ماہی گیر لاپتہ ہیں اور اُن کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے اور ہیگڈے خاموش ہیں۔ منکال نے سوال کیا کہ کیا لاپتہ ہونے والے ماہی گیر ہندو نہیں ہیں ؟
ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر نے کہاکہ گزشتہ انتخابات کے دوران ہم نے ترقی کے متعلق سچ بولا تھا، جس کی وجہ سے شائد ہمیں ہار کا سامنا کرنا پڑا،اور وہ جھوٹ بول کر جیت گئے ، جئے شری موگیر نے اس طرح کی جیت کو عارضی جیت قرار دیا۔ وکیل سنتوش نائک نے اننت کمارہیگڈے کے ہاتھ کاٹنے والے بیان کی سخت مذمت کی۔ تعلقہ پنچایت صدر ایشورنائک، نائب صدر رادھا اشوک وئیدیا، ضلع پنچایت ممبر البرٹ ڈیکوستھا، سندھوبھاسکر نائک ، جئے لکشمی گونڈا، اے پی ایم سی صدر گوپال نائک، نارائن نائک، عبدالرحیم شیخ، مہابلیشورنائک ، عبدالرووف نائطے سمیت کافی دیگر کانگریسی کارکنان موجود تھے۔