بھٹکل: ایک ٹائر والی سائیکل کےذریعے منشیات بیداری کی مہم پر نکلا نوجوان : جلد قائم کرے گا عالمی ریکارڈ ؛ بھٹکل نورمسجد میں کی افطاری
بھٹکل:23؍ مارچ (ایس او نیوز) منشیات کے خلاف عوامی سطح پر بالخصوص نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے کےلئے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کی جانب سے مسلسل مختلف پروگرامات اور مہمات منائے جاتے رہےہیں۔ معاشرے کو اس ناسور سے نجات دلانے کے لئے نوجوان بھی مختلف نوعیت کے بیداری پروگرام کررہے ہیں۔
منشیات (ڈرگس) کے خلاف بیداری پیدا کرنے کا مقصد لے کر نوجوانوں کی ایک ٹیم ’Say No to Drugs‘ کا ٹی شرٹ پہنے سائیکل پر سواری کرتےہوئے کنیاکماری سےکشمیر تک بیداری مہم پر نکلی ہوئی ہے۔ تین سائیکل سواروں پر مشتمل نوجوانوں کی اس ٹیم کا ایک نوجوان صرف ایک پہیہ والی سائیکل پر سواری کرتےہوئے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کراتے ہوئے ملک بھر میں بیداری پیدا کرنے کےعلاوہ عالمی ریکارڈ قائم کرنے جارہاہے۔
کیرلا کے کنورضلع سےتعلق رکھنے والے سویداور طاہر اور پالکّاڈ ضلع کے رہنے والے شمشیر نامی نوجوانوں کی یہ خصوصی ٹیم کیرالہ سے مینگلور اور اُڈپی ہوتے ہوئے عین افطاری سے پندرہ/بیس منٹ پہلے بھٹکل پہنچی تو نورجامع مسجد کے باہر عوام سے بات چیت کرتی ہوئی نظر آئی۔ اس موقع پر کئی لوگوں نے ان کے ساتھ کھڑے ہوکر سیلفی لی۔ نور مسجد میں مسجد کے امام و خطیب مولانا امین رکن الدین ندوی نے مسجد میں ان کا استقبال کیا اور تینوں کو اپنے ساتھ مسجد میں لے جاکر افطار کرایا، جس کے بعد یہ لوگ آگے کے سفر پر روانہ ہوگئے۔
سوید نامی نوجوان نے ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تین مہینے پہلے ان کا سفر کنیاکماری سے شروع ہوا تھا، اب یہاں سے وہ کاروار اور گوا ہوتے ہوئے مہاراشٹرا ہوکر کشمیر جائیں گے، جس کے لئے مزید چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ سوید نے بتایا کہ وہ ہرروز 50 سے 60 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں، لیکن چونکہ ابھی رمضان ہے اور روزہ سے ہیں، اس لئے روزہ رکھ کر 25 سے 30 کلومیٹر کا ہی فاصلہ طے کرپاتے ہیں۔ رات کو کسی مسجد ، مندر یا چرچ یا پھر پیٹرول پمپ میں رات گذارکر صبح سویرے پھر سفر پر نکل پڑتے ہیں۔
سوید بہت ہی مشکل اور تکلیف دہ ایک پہیہ والی سائیکل پر سواری کرتے ہوئے لوگوں کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ سوید پیشے سے ایک سافٹ وئیر انجنئیر ہیں، منشیات ،ڈرگس کی وجہ سےہونےوالے نقصانات اور معاشرتی ناسور کے متعلق نوجوانوں میں بیداری پیداکرنےکا مقصد لےکر ایک پہیہ والی سائیکل پر سواری پر نکلا ہے۔ پچھلےایک سال سے سوید ایک پہیہ والی سائیکل پر سواری کرنےکی مشق کرتےہوئے آج وہ کامیاب ہے کنیاکماری سےشروع ہوئی یہ سائیکل یاترا ، کیرلا کےسبھی اضلاع سےہوتےہوئے منگلور، اُڈپی ہوتےہوئے بھٹکل پہنچی ہے۔ اب تک انہوں نے قریب 2500 کلومیٹر کا فاصلہ سائیکل کے ذریعے طئے کیا ہے۔
قریب 4500کلومیٹر والی یہ سائیکل یاترا ،ایک واضح منصوبہ بندی کے ذریعے راست کشمیر پہنچے گی۔ آج تک کسی نے بھی ایک ہی ٹائر والی سائیکل کے ذریعے اتنی دوری طئے کرنےکی کوشش نہیں کی ہے۔ اس سے قبل ایک شخص نے ایک ٹائر والی سائیکل کے ذریعے 500 کلومیٹر کا فاصلہ طئےکرنےکی اطلاع ہے اور عالمی ریکارڈ بھی اسی کے نام پر ہے۔ لیکن اب سوید ایک ٹائر والی سائیکل کے ذریعے 2300 کلومیٹر کا فاصلہ طئے کرچکے ہیں ، اور یہ نوجوان ڈرگس کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کےساتھ ساتھ عالمی ریکارڈ قائم کرنے جارہا ہے۔