بھارت بندگلبرگہ میں بھی کامیاب؛ شہریت قانون، این آرسی اور این آر پی کی مخالفت؛ مزدوروں کے مسائل حل کرنے کامطالبہ
گلبرگہ8جنوری(ایم اے حکیم شاکر/ایس او نیوز) ملک میں مزدوروں کے مسائل کی عاجلانہ یکسوئی،شہریت ترمیمی بل، این آر سی اور این آر پی کی سخت مخالفت اور جامعہ ملیہ نیز جے این یو کے طلبا پرہوئے حملوں کی سخت مذمت کے ساتھ 8جنوری کو بھارت بند کے موقع پر گلبرگہ میں بھی بند منایا گیا اور زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔
آج مختلف تنظیموں اور مذہبی وسیاسی جماعتوں کی اپیل پر گلبرگہ بند نہایت کامیاب رہا۔ مدارس، کالجس، بازار اور دوکانیں وغیرہ مکمل طور پر بند رہیں۔ احتجاجی جلوس نگریشور مندر نہرو گنج۔ گلبرگہ سے ہوتا ہوا جگت سرکل پہنچا۔سارے احتجاجی بلا لحاظ مذہب و ملت حکومت کے خلاف ہم ایک ہیں کے نعرے لگارہے تھے۔ ہر ایک احتجاجی ہمیں انصاف چاہئے کا نعرہ بلند کررہا تھا۔ عوام کے جوش و خروش کو دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے 8جنوری کو گلبرگہ میں امتناعی احکامات نافذ کئے تھے لیکن احتجاجیوں نے ان احکامات کی پروا نہ کرتے ہوئے جلوس منظم کیا۔
ممتاز مزدور و کمیونسٹ لیڈر ماروتی مان پاڑے، کانگریسی قائیدین گرومیت سنگھ، ساجد علی رنجولوی، محمد اصغر چلبل،جنتا دل سیکولر کے قائد ناصر حسین استاد ایڈوکیٹ،عوامی قائیدین وہاج بابا ایڈوکیٹ مبین ریاض، علیم احمد، شاہ نواز خان شاہین۔ الیاس سیٹھ صدر جمعیت باغبان کرناٹک، مولانا محمد نوح انڈئین یونئین مسلم لیگ، ممتاز عالم دین جاوید عالم قاسمی،عالمی شہرت یافتہ فوٹو آر ٹسٹ ایاز الدین پٹیل، محی الدین پٹیل، اعجاز الدین انعامدار، سجاد علی انعامدارصدر جمعیت اہل حدیث گلبرگہ بابا نذر محمد خان محمد، جعفر ایوب اینڈ سنس، کمیونسٹر و ترقی پسند قائیدین مولا ملا، گور اماں پاٹل، وانی شری، گیتا، سراج پاشاہ، حیدر علی انعامدار شیخ محی الدین کے علاوہ بے شمار ملی و سماجی قائیدین اس احتجاج میں شامل تھے۔ احتجاج کے اختتام پر قائیدین نے ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کی وساطت سے حکومت کو اپنی احتجاجی یادداشت پیش کی۔