فیک نیوز کے الزام میں ایڈیٹر گرفتار، دفاع میں بی جے پی
بنگلور 30مارچ (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )کرناٹک کے بنگلور میں پولیس نے دو فرقوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے مقصد سے فرضی خبر شائع کرنے کے الزام میں ایک ویب سائٹ کے ایڈیٹر کو گرفتار کیا ہے۔ایڈیٹر کی گرفتاری کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے سوشل میڈیا پر ان کی رہائی کے لئے #ReleaseMaheshHegde نام سے ہیش ٹیگ سے مہم شروع کی ہے ۔ مہیش وکرم ہیگڑے postcard.news نام کی ویب سائٹ کے ایڈیٹر ہیں جس نے 11 مارچ کو کنڑمیں ایک رپورٹ شائع کی جس میں یہ فرضی نیوز اپلوڈ کی گئی تھی کہ کہ ایک جین منی پر مبینہ طور پر ایک مسلمان کی طرف سے حملہ کیا گیا ہے ، جبکہ حقیقت میں مذکورہ جین منی ایک سڑک حادثے کے شکار ہوئے تھے ۔ بنگلور پولیس کے جوائنٹ کمشنر ستیش کمار نے جب جین منی کا علاج چل رہا تھا تو ان کے عقیدت مندوں نے تصویر لی تھی ، ملزم نے اس تصویر کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس جین منی پر ایک مسلمان نے حملہ کیا ہے او رانہوں نے اس فیک نیوز کو اپنی سائٹ postcard.newsپرشائع بھی کیا ؛اس لیے انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خبر کی سرخی تھی کہ جین منی پر مسلمانوں نے حملہ کیا ہے ۔ ویب سائٹ کے ایڈیٹر مہیش وکرم ہیگڑے کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور سیکشن 153 اے ( دو فرقوں کے درمیان نفرت پھیلانا)، 120(سازش)، اور 34 (ایک ہی مقصد کے تحت بہت سے لوگوں کی طرف سے کیا گیا جرم) کے تحت عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ساتھ ہی آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 66 میں بھی مقدمہ درج ہوا ہے ۔ تاہم مہیش ہیگڑے کی گرفتاری کے بعد بی جے پی لیڈروں نے کرناٹک حکومت کی تنقید شروع کردی ہے ۔ جن میں مرکزی وزیر مملکت اننت کمار ہیگڑے اور کرناٹک بی جے پی لیڈر سی ٹی روی بھی شامل ہیں۔اننت کمار ہیگڑے نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ سدارمیاحکومت کو شرم آنی چاہئے جو مہیش ہیگڑ ے کو گرفتار کرکے ظالم جیسا برتاؤ کر رہی ہے۔ بزدلوں جیسے اقدامات کرنے کی بجائے ہم سے جمہوری طریقے سے لڑے۔ وہیں کرناٹک بی جے پی کے جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے ٹویٹ کیا کہ ہندومخالف سدارمیا نے لیکھک بھگوان کو گرفتار کیوں نہیں کیا جنہوں نے رام کی توہین کی تھی؟ وہ ابھی تک کیوں کھلے گھوم رہے ہیں؟ کیا اظہار کی آزادی آپ لوگوں کے لئے ہے؟ فی الحال پولیس مہیش ہیگڑے کے دو معاون کار کو تلاش کر رہی ہے ۔ واضح ہو کہ ٹویٹر پر مہیش ہیگڑ ے کا اسٹیٹس ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو فالو کرنے سے میں ’دھنیہ‘ (بامراد) ہوگیا۔