بھٹکل میں عید کے موقع پربار بار بجلی فیل ہونے سے پریشان عوام نے ہیسکام دفتر کا کیامحاصرہ۔افسران نے خاطی عملے کے خلاف کارروائی کا دیا بھروسہ
بھٹکل 6/جون (ایس او نیوز) بھٹکل میں رمضان کے دنوں میں اور پھر عین عید کے دن رات سے بجلی غائب ہوجانے سے پریشان عوام نے ہیسکام دفتر کا محاصرہ کیا اور فوری طور پر اس کوتاہی کے لئے ذمہ دار افسران اور عملے کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
سیکڑوں کی تعداد میں موجوداحتجاجی عوام کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند برسوں سے جان بوجھ کر رمضان میں سحری اور افطار کے وقت بجلی غائب کرنے اور پھر عین عید کے دن بجلی کاٹ دینے کا سلسلہ چلا آرہا ہے۔ احتجاجی مظاہرین کا سوال تھا کہ عید سے قبل اور عید کے دن رات سے صبح تک بجلی کاٹ دینے دی گئی ہے اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے تمام لوگ بڑی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ ایسے میں مسلمانوں کے لئے عید منانا دشوار ہوگیا ہے۔مظاہرین نے افسران کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ پورے ضلع شمالی کینرا میں بھٹکل ہی ایسا شہر ہے جہاں سے ہیسکام کو سب سے زیادہ ریوینیو ملتا ہے۔اس کے باوجود عید جیسے اہم موقع پر بھی بجلی کی سپلائی بند کرکے عوام کو دشواریوں میں ڈالنا کہاں کا انصاف ہے۔اس کوتاہی کے لئے ہیسکام کے اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجینئرکو ہی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے عوام نے مطالبہ کیا کہ انہیں فوراً اپنے عہدے سے معطل کیاجاناچاہیے۔ورنہ سخت احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
مظاہرین کی تعداد میں اضافہ ہوتے دیکھ کر تحصیلدار این بی پاٹل اور ڈی وائی ایس پی ویلنٹائن ڈیسوزا ہیسکام دفتر پر پہنچ گئے اور عوام کے مشتعل جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔خاطی افسران اور عملے کے خلاف اقدام کا وعدہ کرنے پر لوگ راضی نہیں ہوئے اورعوام نے ہیسکام کے افسران کو موقع پر بلانے اور ان سے وضاحت طلب کرنے کی ضد پکڑ لی۔
تنظیم کے ذمہ دار جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے افسران سے بات چیت اور عوام سے بھی مخاطب ہوئے۔ڈپٹی کمشنر سے فون پر بات چیت کرکے یہاں کی صورت حال اور عوامی مشکلات اور مطالبے سے ڈی سی کو آگاہ کیا۔ڈی سی نے فون پر ہی یقین دلایا کہ تحصیلدار کے ذریعے تحقیقات کروانے کے بعد وہ خاطی افسران کے خلاف مناسب کارروائی کریں گے۔ہیسکام دفتر کے باہر عوامی احتجاج کو دیکھتے ہوئے احتیاطی اقدام کے طور پر کے ایس آر پی کے ۲ دستے، بیرونی مقامات سے عید کے بندوبست کے لئے پہنچنے والے پولیس افسران اور بھٹکل تعلقہ کے اعلیٰ پولیس افسران کو حالات پر قابو بنائے رکھنے کے لئے متعین کردیا گیا تھا۔
اس بیچ بھٹکل ہیسکام کے اسسٹنٹ انجینئر منجوناتھ نائک نے بتایا کہ کمٹہ کے 110kvسپلائی مرکز میں ’بس بار‘ (مین لائن) ٹوٹ گئی تھی۔یہ لائن بہت ہی زیادہ اونچائی پر ہوتی ہے اور اسے درست کرنے کے لئے مہارت رکھنے والی ایک مخصوص ٹیم ہوا کرتی ہے۔ جب بھی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اسی ٹیم کے ذریعے مرمت کروانا ہوتا ہے۔ بھٹکل کے لائن مین کی ٹیم اسے درست کرنے کی مجاز نہیں ہوتی ہے۔ اسی طرح ہوناور میں بھی یہی پرابلم پیدا ہوگیا تھا۔کمٹہ یا ہوناور میں جب بھی ایسا پرابلم پیدا ہوتا ہے تو لامحالہ بھٹکل کے عوام اس سے متاثر ہوتے ہیں اور انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بھٹکل کے لئے اس سے راحت کا ابھی تک کوئی منصوبہ عمل میں نہیں آیا ہے اور یہی سارے مسئلے کی جڑ ہے۔