کرناٹک کے ٹمکورمیں ایک مسلم خاندان کے پانچ لوگوں نے کی خودکشی؛ کیا حد سے زیادہ شرح سود کی وجہ سے خودکشی پر ہوئے مجبور ؟
ٹمکور 27/نومبر(ایس او نیوز): یہاں کے سداشیو نگر میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد نے خودکشی کرلی، جس کے تعلق سے بتایا جارہاہے کہ پڑوسیوں کی طرف سے ہراساں کرنے کی مبینہ کوشش سے یہ واردات پیش آئی ہے۔ مہلو کین کی شناخت غریب صاب (36) ان کی اہلیہ سُمّیا (32)، ان کی بیٹی حاجرہ (14) ، بیٹا محمد سبحان (10) اور ایک بیٹا محمد مُنیر (8) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ واردات اتوار دیر رات کو پیش آئی تھی ، مگر پیر کو معاملہ سامنے آیا۔
ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ حد سے زیادہ شرح سود اور اس کی بھرپائی کو لے کر غریب صاب پریشان تھا اور اس کی بھرپائی نہ کرپانے کی وجہ سے اس نے اپنے پورے خاندان کے ساتھ خودکشی کرلی۔ پتہ چلا ہے کہ پولس نے اس تعلق سے پانچ لوگوں کو اپنی تحویل میں لیا ہے اور اُن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غریب صاب ڈیڑھ لاکھ روپئے کا مقروض تھا۔دو صفحات پر مشتمل ایک نوٹ چھوڑنے کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی ختم کرنے سے 5.22 منٹ کی ے ایک ویڈیو بھی بنائی تھی۔ ویڈیو میں اس نے بتایا کہ کس طرح اسی عمارت کے گراؤنڈ فلور میں رہنے والے شخص اور اس کے خاندان کے افراد نے اس کے خاندان پر تشدد کیا اور انہیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔
غریب صاب نے موت سے پہلے بنائی گئی اپنی ویڈیو میں بتایا ہے کہ گراؤنڈ فلور میں رہنے والا قلندرایک شیطان صفت انسان ہے جس نے اس کی بیوی اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور اُنہیں مارا پیٹا ہے ۔ غریب صاب نے یہ بھی کہا ہے کہ قلندر نے ان کے ساتھ نازیبا زبان بھی استعمال کی ہے۔ غریب صاب نے وڈیو میں بتایا ہے کہ "میری بیوی اور بچے ڈرتے ہیں کہ اگر میں اکیلا مر گیا تو وہ بھی نہیں بخشے جائیں گے۔ اس لئے میرے ساتھ میری بیوی اور بچے بھی خودکشی کر رہے ہیں،‘‘
شیرا تعلقہ کے چکناہلی کا رہنے والا غریب صاب شہر کے سداشیوا نگر میں کباب کی دکان چلا کر روزی کما رہا تھا اور اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے شہر میں مقیم تھا۔ غریب صاب نے اپنی وڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکشی کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔ اُس نے کہا ہے کہ ہم کسی کے ساتھ جھگڑا کرنے نہیں جاتے، حالانکہ پاس پڑوس کے لوگ ہمیں گالیاں بھی دیتے ہیں۔وہ غریبوں پر ظلم بھی کر رہے ہیں۔ اس نے ویڈیو میں درخواست کی کہ ہماری لاشوں کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے۔
ضلع کے ایس پی اشوک نے بتایا کہ پولس کو 7:30 بجے کال آئی تھی کہ ایک ہی گھر میں پانچ لوگوں نے پھانسی لگائی ہے۔ پانچ منٹ میں پولس جائے وقوع پر پہنچ گئی، گھر پر دو لاشیں لٹکی ہوئی پائی گئیں، جبکہ تین بچوں کی نعشیں بستر پر پڑی تھی۔ شیرا تعلقہ کے لکن ہلّی کے غریب صاب نے مرنے سے پہلے اپنے لواحقین کو ایک وڈیو پیغام بھیجا تھا، ہم چیک کریں گے کہ اس میں کیا معلومات ہیں اور ہم وڈیو پر دی گئی شکایت کی بنیاد پر کاروائی کریں گے۔ ٹمکور کے ڈپٹی کمشنر سری نواس نے بھی جائے حادثہ پہنچ کر جائزہ لیا۔
ٹمکور سے تعلق رکھنے والے کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور کو بھی غریب صاب نے مخاطب کرتے ہوئے اُن سے خصوصی درخواست کی ہے کہ ملزمین کو سزا دی جائے۔ اس تعلق سے وزیرداخلہ جی پرمیشور نے بھی یقین دلایا ہے کہ پورے معاملے کی جانچ کی جائے گی اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے گی۔