کمٹہ کے مرجان میں قبرستان کی زمین پر شروع ہوا تنازعہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th December 2023, 7:57 PM | ساحلی خبریں |

کمٹہ 9 / دسمبر (ایس او نیوز) کمٹہ تعلقہ کے مرجان پنچایت علاقے میں قبرستان کی زمین کے تعلق سے بعض شدت پسند تنظیموں کے کارکنوں نے تنازعہ کھڑا کردیا جس کے بعد تحصیلدار کی مداخلت سے عارضی طور پر معاملہ ٹھنڈا ہوگیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ قبرستان کی زمین سے متعلقہ یہ تنازعہ پنچایت کے سابق صدر اور موجودہ رکن گنیش امبیگا نے کھڑا کیا ہے اور 1932 میں  مسلمانوں کے قبرستان کے لئے منظور شدہ زمین پیمائش اور حدود پر سوال اٹھائے ہیں ۔ 

تنازعے کی اطلاع ملنے پر تحصیلدار نے جائے وقوع پر پہنچ کر دونوں فرقوں کے افراد سے بات چیت کی ۔ مسلم میت کی تدفین پر اعتراض کرنے والے گنیش امبیگا کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی طرف سے ان کے قبرستان کے لئے منظور شدہ زمین سے زیادہ حصے میں میت کی تدفین کے لئے قبریں کھودی جا رہی ہیں جسے برداشت نہیں کیا جائے گا ۔  

گنیش امبیگا نے تحصیلدار کے سامنے بات رکھتے ہوئے کہا کہ سروے نمبر 239, 238 کے قبرستان کی زمین کے کاغذات میں کالم نمبر 9  کے تحت دیگر حقداروں میں گئو رکھشنا لکھا ہوا ہے ۔ان کا الزام ہے کہ مسلم طبقہ نے نائب تحصیلدار اور ریوینیو انسپکٹر کے ساتھ ساز باز کرکے قبرستان کی جگہ پر گورستان کا لفظ ہونے کی بات کہتے ہوئے اس میں ترمیم کی ہے ۔  ہم نے یہ معاملہ اسسٹنٹ کمشنر کی عدالت میں اٹھایا تھا اور اب یہ مسئلہ ڈپٹی کمشنر کی عدالت میں ہے۔ 

گنیش امبیگا نے اپنا اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ 400 تا 500 ہندو خاندانوں کے لئے شمشان کے لئے صرف 21 گُنٹہ زمین دی گئی ہے اور محض 150 خاندانوں  والا مسلم طبقہ  13 ایکڑ 25 گُنٹہ زمین کو اپنی زمین مان رہا ہے ۔ اس پر ہمارا سخت اعتراض ہے ۔ گنیش نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر قبرستان کی زمین سے ایک گُنٹہ زمین بھی مسلمانوں کو دی گئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔ 

اس معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جماعت المسلمین کے صدر ابراہیم بدرالدین شیخ نے کہا کہ جب قبرستان کی زمین پر قبریں کھودی جا رہی تھیں تو کچھ لوگوں نے اس پر اعتراض جتایا ۔ ہم نے ان کے سوالات کا مناسب جواب دیا ہے ۔ اس کے علاوہ تحصیلدار کو متعلقہ دستاویزات بھی پیش کئے ہیں انہوں نے بتایا کہ 9 ایکڑ 18 گُنٹے زمین کو قبرستان لکھنے کے بجائے غلطی سے گورستان لکھا جانا ہی اس تنازعے کا سبب ہے ۔ فی الحال تحصیلدار کی مداخلت سے عارضی طور پر مسئلہ حل ہوا ہے۔

دونوں فریقوں کی بات  سننے اور کاغذات کا معائنہ کرنے کے بعد تحصیلدار نے کہا کہ قبرستان کے لئے زمین منظوری کی فائل منگوا کر منظور شدہ احاطہ دیکھنے کے بعد تین دن کے اندر سروے کرواتے ہوئے حد بندی کی نشاندہی کر دی جائے گی ۔ اس طرح تحصیلدار کی تجویز کو دونوں طبقات کے فریقوں نے مان لیاہے۔

اس موقع پر چونکہ دونوں فرقوں کے سیکڑوں افراد جمع ہوگئے تھے اس لئے  پی ایس آئی سمپت کمار نے امن و امان برقرار رکھنے کے مقصد سے حالات پر نظر رکھی تھی۔

معاملے کو لے کر اخبارنویسوں سے گفتگو کرتےہوئے ابراہیم صاحب نے کہا کہ متعلقہ پوری زمین قبرستان  کی ہے اور ہمارے پاس اس کے تمام دستاویزات موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ بعض لوگ غیر ضروری طور پر اس معاملے میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ آگے کہا کہ اس تعلق سے ہم اگلے دو تین دنوں میں اپنے پاس موجود دستاویزات لے کر کاروار ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

قطر میں مقیم بھٹکلی طالب علم کی ماس کمیونیکشن میں نمایاں کامیابی

قطر میں مقیم بھٹکل کارگیدے کے رہائشی مولانا فضیل احمد ارمار ندوی کے فرزند حافظ احمد عویمر ارمار نے قطر یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے جس کے نتیجے میں انہیں ایک پروقار تقریب میں امیر قطر شیخ تمیم بن احمد الثانی کے ہاتھوں ایک میمنٹو اور تہنیتی خط پیش ...

بھٹکل کے شبینہ مکاتب کے بچوں کے درمیان کرکٹ کا انوکھا ٹورنامنٹ؛ جمعرات کوہوگا فائنل

ادارہ ادب اطفال کی جانب سے بھٹکل میں گذشتہ دس روز سے جاری  شبینہ مکاتب کے بچوں کے درمیان کرکٹ ٹورنامنٹ  جمعرات کو اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ اس انوکھے ٹورنامنٹ میں  شبینہ مکاتب کی چالیس ٹیمیں شریک ہوئی  تھیں جس میں سے چار ٹیمیں مسجد رحمانیہ شراالی،  عثمانیہ مسجد نوائط کالونی، ...