نہر سویز کی کھدائی میں سوا لاکھ مصریوں نے جان کی قربانی دی تھی

Source: S.O. News Service | Published on 12th November 2019, 6:36 PM | عالمی خبریں |

 قاہرہ 12 نومبر (آئی این ایس انڈیا) آئندہ اتوار کو مصر کی مشہور زمانہ نہر سویز کی کھدائی کے افتتاح کو 150 سال ہوجائیں گے۔ نہر سویز کی کھدائی کے بارے میں بہت سی زبانوں میں کافی مواد موجود ہے۔ مستند معلومات کے مطابق اس نہر کی کھدائی میں ایک ملین مصریوں نے حصہ لیا جن میں ایک لاکھ 20 ہزار مزدورمختلف حادثات میں کھدائی کے دوران لقمہ اجل بن گئے۔ اس نہر کی کھدائی کا سلسلہ 10 سال تک دن رات جاری رہا۔ طویل اور مشقت سے بھرپور کھدائی کے بعد 1993 کلو میٹر طویل نہر کھودی گئی۔ اس کی کم سے کم چوڑائی 280 میٹر اور زیادہ زیادہ 345 میٹر ہے۔ دور فراعنہ کے بعد مصر کی یہ عظیم الشان شریان بتائی جاتی ہے۔یہ نہر 22 میٹر گہری ہے۔ نہر سویز کی کھدائی پرانے دور سے جاری ہے۔ قدیم مصریوں نے بحر متوسط کو بحیرہ احمر سے دریائے نیل کی شاخوں کے ذریعے ملانے کے لیے کھدائی کی۔ یہ نہر 1874 قبل مسیح میں ’سنوسرت سوم‘ کے دور میں ہوئی۔ اس کے کئی صدیوں کے بعد مسلمان خلیفہ ہارون الرشید کے زمانے میں اسی نہر کو مزید کشادہ کیا گیا۔فرانسیسی مہم کے دوران نیپولین نے 1798میں نہر سویز کی کھدائی کا منصوبہ تیار کیا۔ نیوپولین خود معماروں کی ایک ٹیم لے کر اس کے معائنے کے لیے نکلا مگر اس وقت کے صدرنے اس وقت اسے منع کیا جب اسے پتا چلا کہ بحیرہ احمر بحر متوسط سے اونچا ہے،سے اس منصوبے سے منع کیا۔ صدر نے اسے بتایا کہ نہر کی کھدائی خوف ناک ہے، اگردونوں سمندروں کو کھود کر ملایا جاتا ہے تو پورا مصر پانی میں غرق ہوجائے گا۔نہر سویز اور دو سمندروں کے حوالے سے ’لوپیر‘ کے حوالے اندازہ غلط ثابت ہوا۔ سنہ 1854 کو Ferdinand de Lesseps نامی ایک ا نجینئر سفارت کار مصر آیا۔ اس وقت مصر میں سعید پاشا گونر تھے۔ ان کے پاس انہی کے ایک ہم وطن شہری کا تیار کردہ ایک ڈیزائن اور نقشہ تھا جسے 1840 میں تیار کیا گیا تھا۔ انہوں نے سعید پاشا کو قائل کرلیا۔ چنانچہ فرانسیسی ماہرین اور سعید پاشا کے درمیان 12 نکاتی معاہدہ ہوا اور اسی سال نومبر میں نہر کی کھدائی کا آغاز ہوگیا۔ معاہدے کی اہم شق یہ تھی یہ 99 سال تک برقرار رکھا جائے گا۔فرمن کی شرائط واضح، آسان اور سادہ تھیں۔ ان کا خلاصہ یہ ہے تھا کہ مصری حکومت نے سبس کو نیوی گیشن کے لیے ایک نہر کھودنے کی اجازت دی۔ اس کے علاوہ اس نہر سے دو مزید نہریں کھودنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ایک آب پاشی اور دوسری پینے کے پانی کے لیے بنائی جانا تھی۔ معاہدے کے مطابق 99 سال تک نہرسے ہونے والی آمدن کا منافع کھدائی کرنے والی کمپنی کو دیا جانا تھا تاہم خالص منافع کا 15 فی صد مصری حکومت کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ کام کرنے والی لیبر کا 80 فی صد کوٹہ مصریوں کے لیے مختص کیا گیا۔ معاہدے میں کہا گیا تھا کہ 99 سال کے بعد یہ نہر مکمل طورپر مصر کے سپرد کردی جائے گی جو اس سے قبل 99 سال تک کل منافع کا صرف 15 فی صد لے رہی تھی۔سنہ 1956کو نہر سویز کی 99 سالہ مدت ختم ہونے پر اسے مصر کی ملکیت کا حصہ بننا تھا۔ اس وقت کے مصری صدر جمال عبدالناصر نے 26 جولائی کو اسے قومی شکل دے دی۔ اس کے 100 دن سے قبل اسرائیل فرانس اور برطانیہ نے جنگ چھیڑ دی۔ اس جنگ کو مصریوں نے سہ فریقینی جارحیت جارحیت قراردیا۔ اسرائیلی جارحیت سے 29 اکتوبر 1956 کو اس جارحیت میں برطانیہ اور فرانس بھی شامل ہوگئے۔ اس کے بعد مصری فرانس کے خلاف سخت غم وغصے شکار ہوئے اورانہوں نے بور سعید شہرمیں جا کر نہر سویز کی کھدائی کے منصوبہ ساز فرڈین نڈ ڈی لسبس کا مجسمہ توڑ کر رکھ دیا۔ 
 

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔