آسٹریلیا میں 80 فیصد مسلمانوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے: انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ
کینبرا، 20جولائی (آئی این ایس انڈیا) آسٹریلوی انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں مسلمانوں کی اکثریت کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ آسٹریلوی انسانی حقوق کمیشن کی پیر کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں 80 فیصد مسلمانوں کو تعصب یا امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سروے میں شامل 1ہزار میں سے نصف افراد کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا جبکہ 48 فیصد نے بتایا کہ انہیں کام کے مقامات پر یا روزگار کی تلاش کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ ہر چار میں سے ایک مسلم نے کہا کہ انہوں نے اپنے ساتھ یا اپنے کسی جاننے والے کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک پر آواز اٹھانے پر خوف محسوس کیا۔ پانچ سال کی عمر میں جنوبی افریقہ سے آسٹریلیا آنے والے سڈنی میں مقیم اسلامی وکیل ظاہر ادریس نے کہا کہ انھوں نے نائن الیون کے دہشت گردی کے حملوں کے بعد مسلم آسٹریلوی باشندوں کے ساتھ امتیازی سلوک میں اضافے کا مشاہدہ کیا ہے۔ کثیر الثقافتی سرکاری براڈکاسٹر ایس بی ایس کے مطابق ظاہر ادریس کا کہنا ہے کہ 11 ستمبر کے بعد ان کے لئے چیزیں کافی حد تک تبدیل ہو گئی ہیں۔ عوامی حلقوں میں میرے عقیدے اور میرے تشخص کے حوالے سے رویوں میں تبدیلی آگئی ہے۔ جس سے پہلے کی طرح لوگوں سے بات چیت کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ سروے میں اسلامو فوبیا کی انتہائی سطح موجود ہونے کے انکشاف کے باوجود 63 فیصد شرکا نے کہا کہ وہ ا?سٹریلیا کو ایک فراخ دل ملک سمجھتے ہیں جبکہ 74 فیصد نے کہا کہ وہ خود کو آسٹریلوی محسوس کرتے ہیں۔