کربلا 10/ستمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) عراق کے شہر کربلا میں قائم ایک مزار میں یوم عاشورہ کی مناسبت سے جاری جلوس میں بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں 31 زائرین جاں بحق ہوگئے، جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق زخمیوں میں دس کی حالت نازک بتائی گئی ہے، جس کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کے اضافے کا بھی اندیشہ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی وزارت صحت نے بتایا کہ آج دس محرم کو یوم عاشورہ کے موقع پر کربلا میں قائم ایک مزار پر بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا، جس میں یہ اموات ہوئی ہیں۔ وزارت کے ترجمان سیف البدر کا کہنا تھا کہ واقعے میں ہلاکتوں کے اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ 10 کی حالت تشویشناک ہے۔
دنیا کئی شہروں کی طرح عراق کے شہر کربلا، نجف اور بسرا میں بھی عزا داروں کی جانب سے ماتمی جلوس نکالے گئے اور مجالس کی گئیں۔
بتایا جارہا ہے کہ عاشورہ کے موقع پر یہ حالیہ تاریخ کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں، آج کے دن دنیا بھر کے زائرین کربلا آتے ہیں اور نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؓ کی شہادت کا دن عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔
یاد رہے کہ نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؓ کو 680 سال قبل کربلا میں ان کے 71 اہل خانہ اور ساتھیوں کے ساتھ شہید کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 2005 میں بغداد میں قائم امام خادم کے مزار پر خود کش بمبار کی موجودگی کی اطلاع کے بعد ہونے والی بھگدڑ میں 965 زائرین جاں بحق ہوگئے تھے۔