بنگلورومیں یرغمال بنائے گئے چھتیس گڑھ کے گیارہ مزدور آزاد
بنگلورو،6؍اپریل (ایس او نیوز؍یو این آئی) چھتیس گڑھ کے ضلع جشپور سے لے جاکر کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں یرغمال بنائے گئے تمام 11 مزدوروں کو آج واپس لا کر ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا۔ ان مزدوروں کو پرکشش تنخواہ کا لالچ دے کر بنگلور لے جایا گیا تھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ شنکر لال بگھیل نے آج بتایا کہ پتھل گاؤں تحصیل کے مختلف دیہات کے ان مزدوروں کو پرکشش تنخواہ دلانے کا لالچ دے کر راجو نامی مقامی ایجنٹ نے انہیں بنگلور میں ایک نجی کمپنی کے منیجر کو فروخت کیا تھا۔ تقریباً دو ماہ سے بغیر تنخواہ کے کام کر نے والے ان مزدوروں نے گزشتہ ہفتے مرکزی وزیر وشنو دیو سائے کو فون کرکے مدد کی فریاد کی تھی۔بنگلور میں یرغمال کر رکھے جانے کی اطلاع ملنے کے بعد مسٹر سائے سے یرغمال بنائے گئے گووندرام، پرمیشور رام، منجیت، امیش، سیتش، گلیشور، لندر سائے ، بیرسنگ،اشور، دیپک اور کیدار نامی ان 11 مزدوروں کی مکمل تفصیل دی تھی۔
مرکزی وزیر کی اطلاع کے بعد مزدوروں کی مدد کے لئے کوتبا تھانہ پولیس کی ٹیم کو روانہ کیا گیا تھا۔مسٹر بگھیل نے بتایا کہ یرغمال مزدور اور پولیس کی ٹیم کے ساتھ فون سے رابطہ ہو جانے کے بعد ان مزدوروں کو کرناٹک پولیس کی مدد سے ناگپور ریلوے اسٹیشن بھیجنے کا بندوبست کرایا گیا تھا۔ ناگپور سے کوتبا پولیس ٹیم نے ان مزدوروں کو محفوظ طریقے سے لے کر آگئی ہے ۔
مسٹر بگھیل نے بتایا کہ پتھل گاؤں علاقے میں گرام کوکیاکھار، بانسبھار، بھگوان پو ر، پٹواجور اور امباکچھار کے ان مزدوروں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔
انہوں بتایا کہ کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ایک نجی کمپنی میں ان مزدوروں کو ڈیڑھ ماہ کے بعد بھی اجرت نہ ملنے سے انہیں یرغمال بنائے جانے کا احساس ہوا تھا۔ نجی کمپنی میں مزدوری نہ کرنے پر انہیں کھانے دینے میں بھی کمی شروع کر دی گئی تھی۔ مزدوروں کو پتھل گاؤں سے بنگلور لے جاکر بیچے جانے والے مقامی ایجنٹ کے خلاف کوتبا تھانہ پولیس نے انسانی اسمگلنگ کرنے کا مجرمانہ معاملہ درج کر لیا ہے ۔