وقف بورڈ انتخابات میں تاخیر پر رحمن خان شدید برہم
بنگلورو:6/مئی(ایس او نیوز) سابق مرکزی وزیر اور رکن راجیہ سبھاڈاکٹر کے رحمن خان نے ریاستی حکومت کی طرف سے وقف بورڈ کے انتخابات کروانے میں کی جارہی غیر معمولی تاخیر پر شدید برہمی کا اظہا ر کیا۔آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ غیر قانونی طور پر ریاستی وقف بورڈ کیلئے گزشتہ آٹھ ماہ سے اڈمنسٹریٹر کا تقرر کیا گیا ہے۔بروقت انتخابات کروانے کی بجائے ہر بار بہانے بازی اور ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔ رحمن خان نے کہاکہ وقف بورڈ کیلئے نئے وقف ایکٹ 2013کے تحت اڈمنسٹریٹر کے تقرر کی گنجائش ہی نہیں ہے۔ وقف بورڈ کیلئے اڈمنسٹریٹر کا تقرر نئے قانون کے تحت اسی وقت کیاجاسکتاہے جب کہ بے قاعدگیوں کے الزامات میں حکومت قبل از وقف بورڈ کو تحلیل کردے اور اس کے روزمرہ امور کی نگرانی کیلئے عارضی طور پر اڈمنسٹریٹر کاتقرر کرے، لیکن وقف بورڈ کے موجودہ اڈمنسٹریٹر کا تقرر وقف بورڈ کی میعاد مکمل ہونے کے بعد کیاگیا ہے۔وقف ایکٹ میں اس کی گنجائش قطعاً نہیں ہے۔پچھلی میعاد میں اڈمنسٹریٹر کے تقرر کو بنیاد بناکر موجودہ اڈمنسٹریٹر کاتقرر کرنا یکسر غیر قانونی ہے، لیکن اس حقیقت سے ناواقفیت کی بناء پر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ کیلئے اڈمنسٹریٹر کے تقرر کا جو حکمنامہ جاری کیاگیا ہے اس میں وقف ایکٹ کی کسی دفعہ یا اس کے ضوابط کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ یہ تقرر قانون کے دائرہ سے باہر ہے۔ محض اس لئے کہ ماضی میں کسی اڈمنسٹریٹر کا تقرر کیا گیاتھا،قانون شکنی کرتے ہوئے دوبارہ وہی غلطی دہرائی نہیں جاسکتی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے وقف بورڈ کے انتخابات کروانے کیلئے ضوابط کی ترتیب کے دعویٰ کو ایک ڈھکوسلہ قرار دیتے ہوئے رحمن خان نے کہاکہ وقف ایکٹ 2013 کیلئے ضوابط محض دو ماہ میں تیار ہوگئے، جبکہ پچھلے چار سال سے ریاستی حکومت اس ایکٹ کیلئے ضوابط تیار کرنے میں وقت ضائع کررہی ہے۔ موجودہ وزیر اوقاف سے یہ توقع تھی کہ وہ وقف بورڈ کے انتخابات بروقت کروائیں گے، لیکن بدقسمتی سے انہوں نے بھی اپنے پیشرو کی طرح وقف بورڈ انتخابات کو ٹالنے کا موقف اپنایا اور ہر بار ایک نئی بہانہ بازی کرکے انتخابات کو پس پشت ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقف قانون کے ضوابط کی فائل غیر ضروری طور پر محکمہئ قانون کے پاس زیر التواء رکھ دی گئی ہے، اگر حکومت میں انتخابات کروانے کا عزم مصمم ہوتو ایک دن میں اس فائل کو منگوایا جاسکتاہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ جلد ازجلد وقف بورڈ کے انتخابی عمل کو مکمل کیا جائے اور جمہوری طریقہ سے اس ادارہ کو چلنے دیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ جیسے ادارہ کے انتخاب میں ٹال مٹول اس بات کی طرف اشارہ کرتاہے کہ اس ذمہ داری پر فائز افراد کس قدر تنگ نظر ہیں۔