خان شیخون میں کیمیائی حملہ،271 شامی عہدیدار بلیک لسٹ
واشنگٹن،25اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی حکومت نے اپریل کے اوائل میں ادلب کے علاقے خان شیخون میں ایک مبینہ کیمیائی حملے میں قصور وار قراردیے گئے 271 شامی سرکاری عہدیداروں کے اثاثے منجمد کرتے ہوئے انہیں مکمل طور پر بلیک لسٹ کردیا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسد رجیم سے وابستہ ان سرکاری اہل کاروں پر تعزیرات عائد کی گئی ہیں جو خان شیخون میں رواں ماہ کے اوائل میں کیے گئے سارن گیس کے مبینہ حملے میں قصور وار قرار دیے گئے ہیں۔ اس حملے میں درجنوں شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔امریکی وزیر خزانہ اسٹیو منوشن نیکل پیر کو اپنے ایک بیان میں بتایا کہ خان شیخون میں کیمیائی حملے کے ملزمان کے امریکا میں موجود تمام اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ 271 اہل کار شام کے سائنسی مطالعے اور تحقیقی مرکز کے ملازمین ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ سمجھتی ہے کہ چار اپریل کو خان شیخون کے قصبے پر ہونے والا حملہ شامی صدر بشار الاسد کی حکومت نے الشعیرات کے فضائی اڈے سے کیا تھا۔کیمیائی حملے کے نتیجے میں تڑپ کر ہلاک ہونے والے بچوں کی تصاویر دیکھ کر، صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فیصلہ کیا تھا کہ فوجی اقدام لازم ہو گیا ہے۔ کیمیائی حملے کے دو روز بعد امریکہ نے ہدف بنا کر فضائی اڈے پر میزائل حملہ کیا۔مبینہ کیمیائی حملے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 100 شہری انتہائی المناک موت سے دوچار ہوئے تھے جب کہ سیکڑوں زخمی اب بھی پڑوسی ملکوں کے اسپتالوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔