ایران میں رواں سال تین کم سن بچوں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا:یو این
تہران 17فروری( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )ایران میں کم عمر افراد کو سزائے موت دیے جانے اور ان سزاؤں پر عمل درآمد میں ماضی کی نسبت اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 2018 کے پہلے ڈیرھ ماہ میں ایران میں تین کم عمر افراد کو پھانسی دے کر موت سے ہم کنار کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم جنوری 2018ء سے اب تک ایران میں تین کم عمر افراد کو پھانسی دی گئی جب کہ سال 2017ء میں مجموعی طورپر پانچ کم عمر افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق ایان میں ایسے 80 افراد جیلوں میں قید ہیں جو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے وقت کم عمر تھے اور اب انہیں کسی بھی وقت موت سے ہم کنار کیا جاسکتا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملزمان کو سزائے موت دیے جانے کے حوالے سے ایران بین الاقوامی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ ایران میں18 سال سے کم عمرافراد کو مختلف جرائم میں پکڑنیکے بعد انہیں انقلاب عدالتوں سے موت کی سزائیں سنائی جاتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم عمر افراد کو پھانسی دیے جانے کے حوالے سے دنیا کا کوئی دوسرا ملک ایران کے برابر نہیں۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2005ء کے بعد سے اب تک 87 ایسے افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جو گرفتاری کے وقت کم عمرافراد میں شمار ہوتے تھے۔