رجب طیب اردگان ایک بار پھر ترکی کے صدر منتخب؛ 53 فیصد ووٹنگ کے ساتھ شاندار کامیابی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 25th June 2018, 11:09 AM | عالمی خبریں |

استنبول 25/جون (ایس او نیوز) ترکی کے سابق صدر رجب طیب اردگان نے ایک بار پھر صدارتی انتخابات میں شاندار فتح حاصل کرلی ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق اتوار کو ڈالے جانے والے ووٹ میں ایک ووٹ صدر کے لیے جبکہ دوسرا ووٹ رکن پارلیمان کے لیے تھا۔ پارلیمانی انتخابات میں بھی طیب اردوغان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے کامیابی کے جھنڈے گاڑدیے ہیں۔انتخابی نتائج کے مطابق جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی 43 فیصد ووٹ لے کر سب سے آگے رہی جبکہ اہم حزبِ اختلاف کی پارٹی سی پی ایچ نے 23فیصد ووٹ حاصل کیے۔

ترک سرکاری میڈیا کے مطابق رجب طیب اردگان نے صدارتی انتخابات میں 53 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف محرم انسے 31 فیصد ووٹ ہی حاصل کرسکے ہیں تاہم نتائج کا حتمی اعلان 29 جون کو کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق الیکشن کمیشن کے بیان سے قبل ہی صدر رجب طیب اردگان نے انتخابات میں اپنی کامیابی کے اعلان کے ساتھ پارلیمانی انتخابات میں بھی اپنی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

انتخابات میں شاندار جیت درج کرنے کے بعد اردگان نے بتایا کہ اب ملک کو سنوارنے کا وقت آگیا ہے۔ترک عوام نے  دوبارہ 5 برس کے لیے صدر منتخب کرلیا ہے۔

دوسری جانب حزب اختلاف محرم انسے نے اب تک رجب طیب اردگان کی کامیابی کو تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا اور کہا کہ نتائج جو بھی ہوں وہ ملک میں جمہوریت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ترک صدر کی جانب سے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں فتح کے اعلان کے بعد ان کے حامی جشن منانے کے لیے سڑکوں پرنکل آئے۔  ان میں بڑی تعداد خواتین کی تھی۔انہوں نے ایک دوسرے کو گلے لگاکرمبارک باد دیں۔ نوجوانوں نے اردوان کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے دیکھے گئے ۔

خیال رہے کہ صدارتی انتخابات کے ساتھ ساتھ  ملک میں پارلیمانی انتخاب بھی ہوئے۔ انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 87 فیصد رہا۔ صدارتی انتخابات کی طرح پارلیمانی انتخابات  میں بھی  رجب طیب اردگان کی اے کے پارٹی آگے رہی ،  جبکہ محرم انسے کی پارٹی سی پی ایچ  23 فیصد ووٹ ہی حاصل کرسکی۔

خیال رہے کہ ترکی میں یہ انتخابات نومبر 2019 میں ہونے تھے لیکن ترک صدر نے انہیں قبل ازوقت کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس انتخاب میں کامیابی کے بعد رجب طیب اردگان دوسری مرتبہ پانچ سال کے لیے صدر منتخب ہوگئے۔

یاد رہے کہ ترکی میں 15 جولائی 2016 کو رجب طیب اردوان کا تختہ الٹنے کی کوشش میں کم سے کم 260 افراد ہلاک اور 2200 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سے ملک میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

واضح رہے کہ رجب طیب اردگان 2014ء میں صدر بننے سے قبل 11 سال تک ملک کے وزیراعظم کےعہدے پرفائر رہ چکے ہیں۔

 

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔