بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نے کہا پارٹی نے یشونت اور شترگھن کو کچھ زیادہ ہی اہمیت دے رکھی تھی
نئی دہلی ،22؍اپریل (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) کافی وقت سے باغیانہ تیور دکھانے کے بعد آخر کار یشونت سنہا نے بی جے پی چھوڑ دیا۔جس پر بہار سے پارٹی کے ایم پی گوپال نارائن سنگھ نے ان پر نشانہ لگایا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت میں پڑے عہدے کی خواہش پوری نہ ہونے پر انہوں نے پارٹی چھوڑی ۔گوپال نارائن سنگھ نے کہاکہ یشونت سنہا اور شتروگھن سنہا کو پارٹی نے بہت زیادہ اہمیت دے رکھی تھی۔جس نے انہیں مغرور بنا رکھا تھا۔میں سوچتا ہوں کہ بیٹے کے وزیر بننے کے بعد وہ خود بڑا عہدہ چاہتے تھے جب ان کی خواہش پوری نہیں ہوئی تووہ پارٹی کے بارے میں برا بھلاکہنے لگے۔غور طلب ہے کہ یشونت سنہا نے ہفتہ 21 اپریل کو بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔ان کی دلیل دی تھی کہ جمہوریت خطرے میں ہے اور وہ اس کے خلاف مہم جاری رکھیں گے۔یشونت سنہا طویل عرصے سے بی جے پی کے خلاف حملہ آور رہے۔آغاز میں انہوں نے ایک مضمون لکھ کر ملک کی معیشت ڈوبنے کی بات کہی تھی۔اس کے بعد وہ مسلسل بی جے پی کی قیادت اور مرکزی حکومت پر حملے بولتے رہے۔ یشونت سنہا ہی نہیں شتروگھن سنہا بھی بی جے پی کے لئے اپنے بیانات سے مصیبتیں پیدا کرتے رہے ہیں۔شتروگھن سنہا اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈراکھلیش یادو سے لے کر اروند کیجریوال تک کی کھلے عام تعریف بھی کر چکے ہیں۔یشونت سنہا نے گرچہ بی جے پی سے ناطہ توڑ لیا ہے، مگر شتروگھن سنہا اب بھی پارٹی میں بنے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ خود پارٹی نہیں چھوڑیں گے گرچہ بی جے پی باہر کر دے۔